- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
پی ایس پی میں شامل ہونیوالے 1900 سیاسی کارکنوں کی تحقیقات شروع
کراچی: کراچی میں آپریشن کی نئی حکمت عملی کے تحت متحدہ قومی موومنٹ و دیگر سیاسی جماعتوں کے عہدیداران وکارکنان کی سرگرمیوں کی جائزہ لینے کے لیے اہم ادارے حرکت میں آ گئے ہیں۔
اہم سیکیورٹی اداروں نے ایم کیو ایم سمیت 12 سیاسی جماعتوں سے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے 1900 عہدیداروں و کارکنان سمیت متحدہ قومی موومنٹ کے دیگر سیاسی جماعتوں میں شامل ہونے والے عہدیداروں اور کارکنان کی سرگرمیوں کے حوالے سے خفیہ جانچ پڑتال شروع کر دی ہے۔
معلوم ہواہے کہ ان عہدیداروں اور کارکنان کی روز مرہ زندگی کے معاملات ، سیاسی سرگرمیوں و دیگر امور کا جائزہ لیا جا رہاہے، اس رپورٹ کو مرتب کرنے کے بعداس بات کی نشاندہی کی جائے گی کہ مذکورہ عہدیداروں اور کارکنان جرائم اور منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں یا نہیں، جن افراد کے بارے میں رپورٹ منفی ہو گی انھیں قانون کے مطابق گرفتار کیا جائے گا۔
اہم ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ متحدہ قومی موومنٹ میں تقیسم کے بعد نئی سیاسی جماعت پاک سر زمین پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے اہم تحقیقاتی اداروں نے اپنی رپورٹس مرتب کرنا شروع کر دی ہیں، الیکشن 2018 کے قریب آتے ہی تحقیقاتی ادارے دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح پی ایس پی کی سیاسی سرگرمیوں کی نگرانی بھی کر رہے ہیں، اس نگرانی کے دوران اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ ایم کیو ایم سمیت 12سیاسی جماعتوں سے پی ایس پی میں شامل ہونے والے افراد کی موجودہ سرگرمیاں کیا ہیں؟
رپورٹ میں نشاندہی کی جائے گی کہ کون سے عہدیدار یا کارکن ماضی میں کن جرائم میں ملوث رہے ہیں ، آیا کہ وہ ضمانت پرہیں یا بری ہوچکے ہیں ، حالیہ دنوں میں ان کی سرگرمیاں مثبت ہیں یا منفی ، اس لسٹ کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے گا پہلے حصے میں ان کو شامل کیا جائے گا جو مکمل کلئیر ہوںگے۔ دوسرے حصے میں ان کو جو محدود پیمانے پر منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ، تیسرے حصے میں وہ لوگ شامل ہوں گے جو ماضی کی طرح اب بھی جرائم اور منفی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
لسٹ کے مطابق مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران اس بات کو بھی مد نظر رکھا جا رہا ہے کہ پی ایس پی میں شامل ہونے والے افراد آخر پی ایس پی میں ہی شامل کیوں ہوئے ہیں ان کی کیا مصلحت تھی یا کوئی دباؤ تھا۔ ان کارکنان میں کتنے عہدیداران و کارکنان سرکاری ملازمین ہیں اورکن عہدوں پر فائزہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایم کیو ایم ، ایم کیو ایم حقیقی ، پیپلزپارٹی ، پی ٹی آئی ، مسلم لیگ (ن) ، اے پی ایم ایل ، جماعت اسلامی ، سنی تحریک ، اے این پی ، مسلم لیگ (ق) ، پشتونخواہ ملی پارٹی اور جسقم کے کارکنان و دیگر 1900سے زائد افراد پی ایس پی میں شامل ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔