
گوگل کی جانب سے متعارف کرانے والا یہ گھڑی نما آلہ نبض، دل کی دھڑکن، جلد کا درجہ حرارت اورسورج کی روشنی اور شور جیسے بیرونی عوامل بھی نوٹ کرسکتا ہے اس کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹ وہ ڈاکٹروں کو فراہم کرتا رہے گا تاکہ کسی ہنگامی حالت میں ڈاکٹر فوری طور پر کوئی فیصلہ کرسکیں۔
کمپنی کے مطابق اس سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو تحقیق اور کلینکل ٹرائلز (طبی آزمائش) کے لیے استعمال کیا جاسکے گا، دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں مریض ایسے ہیں جنہیں ہر لمحہ طبی نگہداشت اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے اور گوگل کی اس ایجاد کا مقصد بھی ایسے لوگوں کی نگہداشت ہے۔
گوگل کی اس پروڈکٹ کی باقاعدہ آزمائش شروع ہوگئی ہے جب کہ اسے فروخت کرنے کے لیے گوگل کو امریکا اور یورپ کے مجاز اداروں سے اجازت درکار ہوگی۔ گوگل میں لائف سائنسسز سے وابستہ ماہرین کہتے ہیں کہ ایسے بینڈ کی مدد سے مستقبل میں ہونے والے امراض کی پیش گوئی کرنا بھی ممکن ہوگا اور اس طرح کوئی بھی شخص احتیاط اختیار کرکے اپنی زندگی بہتر بناسکے گا۔

















