- امریکا کے شام میں ایرانی ٹھکانوں پر جوابی فضائی حملے؛11 ہلاکتیں
- مزید نئے روٹس پر پیپلز الیکٹرک بس سروس چلانے کا فیصلہ
- مشہور موسیقار ’بے ٹہووِن‘ کی موت کے 200 سال بعد ڈی این اے تجزیہ
- اب مائیکروسوفٹ براؤزر میں الفاظ سے اے آئی تصاویر تخلیق کرنا ممکن
- رمضان المبارک؛ سحری کی ایسی غذائیں جن سے دن بھر بھوک نہیں لگے گی
- عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- چین نے پاکستان کی دو ارب ڈالر کی قرض ادائیگی مؤخر کردی
- مسجد نبوی میں افطار کے پکوان کیلیے 11 غذائی کمپنیوں کی منظوری
- زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی
- سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس نقوی کیخلاف ریفرنس پر ابتدائی کارروائی شروع
- راہداری ریمانڈ منظور؛ کوئٹہ پولیس حسان نیازی کو اسلام آباد سے لے کر روانہ
- پنجاب، پب جی گیم مزید 2 نوجوانوں کی زندگیاں نگل گیا
- پنجاب، کے پی انتخابات کیلیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر
- بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا رمضان کی آمد پر خصوصی پیغام
- نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان
- وزیراعظم شہباز شریف کے لاہور اور قصور کے اچانک دورے
- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
- پاکستانی ٹوئٹر صارفین کے لیے بلیو ٹک سبسکرپشن قیمتاً متعارف
- کراچی؛ تھانے میں قید 3 نوجوان بازیاب، بچھو بیچنے کے بہانے بلاکر قید کیا گیا
- زمان پارک آپریشن میں برآمد اسلحہ غیرقانونی نکلا

جبار قریشی
مغربی تہذیب پر اعتراضات کیوں؟
دنیا کی ہر تہذیب نے چاہے اس کا تعلق دنیا کے کسی بھی خطے سے ہو، دنیا کی دوسری تہذیبوں سے استفادہ کیا ہے۔
فنون لطیفہ کے فروغ کی ضرورت کیوں؟
فنون لطیفہ انفرادی سطح پر ہی نہیں قومی سطح پر بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔
تصویرکے دوسرے رخ کو نظر انداز نہ کریں
یہ ایک حقیقت ہے کہ ہم میں اکثر لوگ کسی بھی معاملے کے حوالے سے تصویرکا ایک ہی رخ دیکھتے ہیں
تعلیم پر غیر ضروری علمی بوجھ کیوں ؟
ہمارے نظام تعلیم کی دوسری بڑی خرابی یہ ہے کہ وہ طالب علم کی پیشہ ورانہ زندگی سے ہم آہنگ نہیں ہے۔
این جی اوز پر اعتراض کیوں؟
ترقی یافتہ ممالک اورعالمی ادارے انسان دوستی کے نقطہ نظر سے غریب اورپسماندہ ممالک کی بہبود کے حوالے سے پیش پیش رہے ہیں۔
متناسب نمایندگی، طریقہ انتخاب کی مخالفت کیوں؟
سیاسی ماہرین کے مطابق اگر جہوریت جاری رہے اور اس میں بار بار مداخلت نہ کی جائے تو یہ خرابی خود بخود ختم ہو جائے گی۔
قیام پاکستان کے محرکات… ایک جائزہ
قیام پاکستان کے ضمن میں ایک نقطہ نظر یہ ہے کہ پاکستان کے قیام کا بنیادی سبب خالصتاً معاشی محرکات تھے۔
دینی سیاسی جماعتوں کے قائدین کے نام
پوری دنیا میں طاقت کے ذریعے تبدیلی کو غیر آئینی قرار دیا جاتا ہے۔
دینی سیاسی جماعتوں کے قائدین کے نام
دینی سیاسی جماعتیں یہ بات سمجھنے میں قطعی ناکام رہی ہیں کہ سیاست حالات کے تابع ہوتی ہے۔