- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
سیاسی رہنما افغانستان کو 27 افراد کی حوالگی پر خوش
پشاور: سیاسی ومذہبی جماعتوں نے پاکستان کی جانب سے افغانستان کو مطلوبہ 27 دہشتگردوں کی حوالگی کااقدام خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات پر جمی برف پگھلنا شروع ہوجائے گی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے 27 دہشتگرد افغانستان کے حوالے کیے جانے سے حالات میں بہتری آنی چاہیے تاہم دونوں ممالک میں حالات اسی وقت معمول پر آئیںگے جب آپس میں بیٹھ کر مسائل پر بات کریں گے۔ انھوں نے کہا پاکستان اگر نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرے تو تشدد کا خاتمہ ممکن ہوسکتا ہے جبکہ افغانستان کو بھی اپنے مفادات کے تحت معاملات کو ڈیل کرنا چاہیے۔
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان برف پگھلنا نہایت ضروری ہے اوراس کا احساس کوئی اور نہیں بلکہ یہی دونوں ممالک کرسکتے ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر برائے بلدیات اور جماعت اسلامی کے رہنما عنایت اللہ خان نے کہا کہ اگر 27 افراد کی حوالگی سے تعلقات بہتر اور اعتماد کی فضا بحال ہوتی ہے تو اس سے زیادہ اچھی بات کیا ہوگی تاہم دیکھنا یہ ہوگا کہ اس پر افغانستان کا ری ایکشن کیا ہوگا۔
قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندرحیات شیر پاؤ نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان دونوں کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔ اس لیے دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر قیام امن کیلیے کام کرنا ہوگا۔
تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے، دونوں ممالک کو ایک دوسرے کو مطلوب افراد حوالے کردینا چاہیے تاکہ اعتماد کی فضا بن سکے۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا شجاع الملک نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ صرف 27 افراد کو واپس کرنے سے تعلقات میں بہتری آجائے گی کیونکہ امریکا، پاکستان، افغانستان اور بھارت سمیت دیگر ممالک کے اپنے مفادات ہیں اور ہر کوئی اپنے مفادات کے مطابق ہی کام کررہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔