گردہ اسکینڈل میں ملوث ڈاکٹر فواد کی درخواستِ ضمانت مسترد

ویب ڈیسک  پير 19 فروری 2018
گردوں کی خرید و فروخت میں ملوث ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش سمیت چار افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ فائل فوٹو

گردوں کی خرید و فروخت میں ملوث ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش سمیت چار افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ فائل فوٹو

 لاہور: ہائی کورٹ نے گردہ اسکینڈل میں ملوث جنرل اسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فواد کی درخواست ضمانت خارج کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں گردوں کی خرید و فروخت سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں ایف آئی اے نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی، ایف آئی اے نے ملزم ڈاکٹر فواد کے بینک اکاؤنٹس سے متعلق معلومات سے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم نے رقوم کی لین دین کے لیے بے نامی اکاؤنٹس کا استعمال کیا تھا، جس کے بعد ایف آئی اے نے ملزم کے بھائی شہزاد ممتاز کے 3 اکاؤنٹس منجمد کر دیے تھے، ڈاکٹر کے بھائی نے اکاؤنٹس کی بحالی کے لیے عدالت سے رجوع بھی کیا ہے تاہم تحقیقات مکمل ہونے تک ملزم کے بھائی کے کاؤنٹس منجمد رہنے دیا جائے۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو مزید بتایا کہ گردہ اسکینڈل کے مرکزی کردار ڈاکٹر فواد گردوں کی پیوندکاری کے لیے غیر ملکی مریضوں سے ٹرانسپلانٹ کے 60 لاکھ روپے وصول کیا کرتا تھا جب کہ گردے فروخت کرنے والے مقامی افراد کو ایک گردے کے عوض ایک لاکھ روپے دیا کرتا تھا، سرکاری ملازم ہونے کے باعث ملزم  رقوم کی ٹرانزیکشن کے لیے اپنے بھائی کے اکاؤنٹس استعمال کیا کرتا تھا جو اب منجمد کردیے گئے ہیں اور رقوم کی ٹرانزیکشن کے حوالے سے تفتیشی عمل جاری ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ڈاکٹر فواد کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

واضح رہے کہ گردہ فروخت کرنے والے رکشہ ڈرائیور کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی اے نے 28 اپریل کو لاہور کی ایک  ہاؤسنگ سوسائٹی میں کارروائی کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر سرجری ڈاکٹر فواد اور اینستھیزیا اسپیشلسٹ ڈاکٹر التمش سمیت 4 ملزمان کو گردے کا غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا جب کہ اُس وقت خفیہ آپریشن تھیٹر میں دو غیر ملکی افراد بھی موجود تھے جو ٹرانسپلانٹ کروانے والے مریض کے ہمراہ آئے تھے اور ان غیر ملکی افراد نے ڈاکٹر فواد کو 60 لاکھ کی ادائیگی کا اعتراف بھی کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔