بلدیہ اورشیرشاہ میں طالبان اورلیاری گینگ وار کی امتحانی مرکز ختم کرنے کیلئے اسکول انتظامیہ کو دھمکیاں

صفدر رضوی  منگل 2 اپريل 2013
    دونوں اسکولوں نے ثانوی تعلیمی بورڈ سے اپنے تعلیمی اداروں میں میٹرک کاامتحانی مرکز قائم کرنے سے تحریری معذرت کرلی. فوٹو: فائل

دونوں اسکولوں نے ثانوی تعلیمی بورڈ سے اپنے تعلیمی اداروں میں میٹرک کاامتحانی مرکز قائم کرنے سے تحریری معذرت کرلی. فوٹو: فائل

کراچی:  ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت میٹرک کے امتحانات کے سلسلے میں بلدیہ ٹاؤن اور شیرشاہ میں قائم امتحانی مراکز پرطالبان اورلیاری گینگ وارکے ملزمان کی جانب سے دھمکیاں کاسلسلہ شروع ہوگیا۔

طالبان نے بلدیہ ٹاؤن کے فیلڈ مارشل اسکول میں قائم امتحانی مرکز فوری ختم کرنے کے سلسلے میں اسکول انتظامیہ کودھمکیوں کاسلسلہ شروع کردیاجبکہ شیرشاہ کے ایک نجی اسکول کی انتظامیہ کوگینگ وارکی جانب سے سینٹرمیں کھلے عام نقل کرانے کے سلسلے میں دباؤ ڈالاجارہاہے۔

جس کے بعد دونوں اسکولوں کی انتظامیہ نے ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی انتظامیہ سے اپنے تعلیمی اداروں میں میٹرک کاامتحانی مرکز قائم کرنے سے تحریری معذرت کرلی،’’ایکسپریس‘‘کوثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ذرائع نے بتایاکہ بورڈ انتظامیہ نے متعلقہ تعلیمی اداروں سے امتحانی مرکزکسی دوسری جگہ منتقل کرنے پرغورشروع کردیاہے اوراس سلسلے میں امتحانی مراکز کے قیام کے سلسلے میں تشکیل شدہ چھ رکنی ٹیم نے پیرکورات گئے تک دیگراسکولوں کادورہ بھی کیاجبکہ متعلقہ علاقوں کے قرب وجوارمیں قائم دوسرے اسکولوں میں امتحانی مرکزمنتقل کرنے کے سلسلے میں رپورٹ بھی تیارکی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ طالبان کی دھمکی سے متاثرہونے والاامتحانی مرکز ’’فیلڈمارشل اسکول‘‘دوروزقبل دھماکے اورحملہ کی زد میں آنیوالے ’’دی نیشن اسکول‘‘کے قریب ہی واقع ہے، یاد رہے کہ دی نیشن اسکول میں پھینکے گئے ہینڈگرنیڈاورفائرنگ کے نتیجے میں اسکول پرنسپل اورایک طالبہ جاں بحق ہوگئی تھی جبکہ اس واقعہ کے دوروزبعدہی فیلڈمارشل اسکول کی انتظامیہ کوبھی تدریسی سلسلہ اور امتحانی مرکزختم کرنے کے حوالے سے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں،پیرکی صبح اسکول انتظامیہ نے باقاعدہ طورپربورڈانتظامیہ کواس معاملے سے آگاہ کرتے ہوئے امتحانی مرکزکے قیام سے معذرت کی ہے، اسکول انتظامیہ نے پیرکو وفد کے ہمراہ بورڈپہنچ کرحکام کواس معاملے سے آگاہ بھی کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔