ن لیگ 33 اراکین کے ساتھ سینیٹ کی اکثریتی جماعت بن گئی

ارشاد انصاری / تنویر محمود راجہ  اتوار 4 مارچ 2018
مسلم لیگ (ن) چیئرمین بنانے کی پوزیشن میں آ گئی، پی پی 21 ارکان کیساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ن) چیئرمین بنانے کی پوزیشن میں آ گئی، پی پی 21 ارکان کیساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سینیٹ انتخابات میں برتری حاصل کرنے کے بعدایوان بالامیں پاکستان مسلم لیگ(ن) اکثریتی پارٹی بن گئی ہے اور اپنی اتحادی جماعتوں کی حمایت اور آزاد امیدواروں کی حمایت ملنے کی صورت میں چیئرمین اور ڈپٹی چئیرمین کے عہدے آسانی سے حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے۔

تازہ ترین نمبر گیم کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلیے کسی بھی جماعت کوکم از کم 53ووٹ درکار ہیں۔ مسلم لیگ(ن) اپنے اتحادی پی کے میپ،نیشنل پارٹی اور جے یو آئی ف کو ساتھ ملائے تو ان کے ارکان کی تعداد 47بنتی ہے، ن لیگ ایم کیو ایم یا آزاد امیدواروں کو اپنے ساتھ ملا کر(ن) لیگ با آسانی یہ دونوں عہدے اپنے نام کرسکتی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حمایت سے سینیٹ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 15 امیدواروں کی (ن) لیگ میں شمولیت کے اعلان کے بعد ایوان بالا میں(ن) لیگ کے ارکان کی مجموعی تعداد 33تک پہنچ جائے گی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی 21سیٹوں کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی آئی 12سیٹوں کے ساتھ تیسرے پر ہوگی اس لحاظ سے فاٹا کے آزاد اور اتحادیوں کی حمایت سے (ن) لیگ چئیر مین سینیٹ بنانے کی پوزیشن میں بھی آگئی ہے۔

واضح رہے کہ نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلیے سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔