- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
ن لیگ 33 اراکین کے ساتھ سینیٹ کی اکثریتی جماعت بن گئی
اسلام آباد: سینیٹ انتخابات میں برتری حاصل کرنے کے بعدایوان بالامیں پاکستان مسلم لیگ(ن) اکثریتی پارٹی بن گئی ہے اور اپنی اتحادی جماعتوں کی حمایت اور آزاد امیدواروں کی حمایت ملنے کی صورت میں چیئرمین اور ڈپٹی چئیرمین کے عہدے آسانی سے حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے۔
تازہ ترین نمبر گیم کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلیے کسی بھی جماعت کوکم از کم 53ووٹ درکار ہیں۔ مسلم لیگ(ن) اپنے اتحادی پی کے میپ،نیشنل پارٹی اور جے یو آئی ف کو ساتھ ملائے تو ان کے ارکان کی تعداد 47بنتی ہے، ن لیگ ایم کیو ایم یا آزاد امیدواروں کو اپنے ساتھ ملا کر(ن) لیگ با آسانی یہ دونوں عہدے اپنے نام کرسکتی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حمایت سے سینیٹ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 15 امیدواروں کی (ن) لیگ میں شمولیت کے اعلان کے بعد ایوان بالا میں(ن) لیگ کے ارکان کی مجموعی تعداد 33تک پہنچ جائے گی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی 21سیٹوں کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی آئی 12سیٹوں کے ساتھ تیسرے پر ہوگی اس لحاظ سے فاٹا کے آزاد اور اتحادیوں کی حمایت سے (ن) لیگ چئیر مین سینیٹ بنانے کی پوزیشن میں بھی آگئی ہے۔
واضح رہے کہ نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلیے سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔