الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے قومی و صوبائی حلقوں کے نقشے جاری کر دیے

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  ہفتہ 17 مارچ 2018
قومی اسمبلی کی کمیٹی کاحلقہ بندیوں کے جائزے پر الیکشن کمیشن کے اعتراض کا جواب دینے کا فیصلہ، اسمبلی اجلاس بھی بلایا جائے گا۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی کمیٹی کاحلقہ بندیوں کے جائزے پر الیکشن کمیشن کے اعتراض کا جواب دینے کا فیصلہ، اسمبلی اجلاس بھی بلایا جائے گا۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کرانے کیلیے تیاریاں تیز کردی ہیں جب کہ الیکشن کمیشن نے تمام مجوزہ قومی وصوبائی اسمبلیوں کے حلقوں کے نقشے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردیے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق عوامی مفاد میں نقشوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر ڈالی گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلیے پولنگ عملے کی تربیت کا پہلا مرحلہ بھی مکمل کرلیا ہے، اس ضمن میں88 لیڈ ٹرینرز کو تربیت مکمل ہونے پر سرٹیفکیٹ دیے گئے۔

دوسرے مرحلے میں یہ لیڈ ٹرینرز چاروں صوبوں اور فاٹا میں3000 ماسٹر ٹرینرزکو تربیت دیں گی۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں ماسٹر ٹرینر 9 لاکھ پولنگ عملے پولنگ عملے کی تربیت کریں گے۔ یہ سلسلہ عام انتخابات 2018 کے انعقاد سے قبل مکمل کرلیا جائے گا۔

خبر ایجنسی کے مطابق حلقہ بندیوں پربنائی گئی قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے اعتراضات کا جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی اور اپوزیشن رہنماؤں کے دستخط سے الیکشن کمیشن کو خط لکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ جمعرات کوالیکشن کمیشن حکام نے قومی اسمبلی کی حلقہ بندیوں سے متعلق خصوصی کمیٹی کی ورکنگ کمیٹی میں موقف اختیارکیا تھاکہ یہ کمیٹی غیرقانونی ہے۔

الیکش کمیشن کے مطابق حلقہ بلندیوں کے حوالے سے اعتراضات صرف الیکشن کمیشن سن سکتا ہے جب کہ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ قانون اور ضابطہ کارکے تحت پارلیمنٹ کو عوامی نوعیت کے معاملات پر تمام اداروں سے مطلوبہ معلومات حاصل کرنے کا اختیار ہے، پارلیمنٹ سفارشات کی منظوری دے سکتی ہے، پارلیمنٹ کو تجاویز اور سفارشات سے نہیں روکا جاسکتا۔

اس حوالے سے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور خصوصی کمیٹی کے چیئرمین مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیرصدارت کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے بھی شرکت کی۔

ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس معاملے پر3اپریل سے قبل قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جائے گا تاکہ حلقہ بندیوں کے بارے میں30سے زائد ارکان کے اعتراضات اور شکایات کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کی تجاویز پر بحث کے بعد عمل درآمدکا فیصلہ کیا جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔