اسٹاک مارکیٹ میں مندی، 45300 کی حد گرگئی

بزنس رپورٹر  ہفتہ 21 اپريل 2018
انڈیکس128پوائنٹس کمی سے45259ہوگیا،14کروڑسودے،کاروباری حجم21فیصدکم رہا۔ فوٹو: فائل

انڈیکس128پوائنٹس کمی سے45259ہوگیا،14کروڑسودے،کاروباری حجم21فیصدکم رہا۔ فوٹو: فائل

 کراچی: غیریقینی سیاسی حالات کی وجہ سے غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں سمیت دیگر شعبوں کے محتاط طرز عمل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 45300 پوائنٹس کی حد گرگئی۔

مندی کے سبب 56 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 5 ارب 7 کروڑ 24 لاکھ 49 ہزار 641 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ نئے وفاقی بجٹ اور انتخابات سے قبل سیاسی واقتصادی محاذوں پر غیریقینی صورتحال کی وجہ سے سرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں نے محتاط طرز عمل اختیار کرتے ہوئے دیکھواور انتظار کروکی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیاں اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے زیر اثر ہیں۔

کاروباری دورانیے میں انشورنس اور بینکنگ سیکٹر کیجانب سے خریداری سرگرمیوں کے سبب ایک موقع پر 137.54 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے اور حصص کی تیز رفتار آف لوڈنگ کے سبب مذکورہ تیزی ایک موقع پر231 پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی لیکن اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر خریداری سرگرمیوں کی وجہ سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔

نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 128.43 پوائنٹس کی کمی سے45259.34 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 180.57 پوائنٹس کی کمی سے 22309.17، کے ایم آئی 30 انڈیکس 373.32 پوائنٹس کی کمی سے 76958.01 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 66.33 پوائنٹس کی کمی سے 22466.57 ہو گیا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت21.46 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 14 کروڑ40 لاکھ12 ہزار960 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 369 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں142 کے بھاؤمیں اضافہ، 206 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔