شام کو میزائل سسٹم نہ دینے کا اخلاقی جواز ختم ہو گیا، روس

خبر ایجنسیاں  ہفتہ 21 اپريل 2018
کیمیائی معائنہ کاروں کو دوما جانے کی اجازت دی جائے، برطانیہ، شام میں جنگی جرائم کے مرتکب افراد کوسزا ملنی چاہیے، اقوام متحدہ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

کیمیائی معائنہ کاروں کو دوما جانے کی اجازت دی جائے، برطانیہ، شام میں جنگی جرائم کے مرتکب افراد کوسزا ملنی چاہیے، اقوام متحدہ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

دمشق / ماسکو / باکو: روس نے کہا ہے کہ شام کو اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سسٹم فراہم نہ کرنے کی اخلاقی ذمہ داری ختم ہو گئی۔

روسی وزیر دفاع سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ شام پرامریکی اتحادی حملوں کے بعد یہ اخلاقی ذمہ داری ختم ہو گئی ہے کہ روس شام کو S-300 اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سسٹم فراہم نہ کرے۔

سرگئی لاوروف نے کہا کہ ماسکو حکومت نے امریکا سے پہلے ہی کہا تھا کہ شام میں اس کی کون سی کارروائی ریڈ لائن ہو گی اور امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے بظاہر اس کارروائی کے دوران اسے عبور نہیں کیا ہے۔

روسی وزیر دفاع انھوں نے مزید کہا کہ روسی اور امریکی صدور شامی تنازعے میں کسی براہ راست مسلح تصادم کے حق میں نہیں ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق شامی حکومت نے ابھی تک کیمیائی ہتھیاروں کے معائنہ کاروں کو دوما میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی ہے۔

اقوام متحدہ میں برطانوی سفیرکیرن پیئرس نے کہا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کے معائنہ کاروں کو شامی شہر دوما میں فوری طور پر جانے کی اجازت دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ روس اور شام کو اپنے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے جلد از جلد ان معائنہ کاروں کو مشرقی غوطہ کا دورہ کرانا چاہیے تاکہ وہ اپنی چھان بین مکمل کر سکیں۔

علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ شام میں انتہائی سنگین نوعیت کے جرائم میں ملوث افراد کی شناخت اور ان کے خلاف استغاثہ کی بنیاد پر کیس درج کیا جانا چاہیے۔

اقوام متحدہ کے غیر جانبدار اور خودمختار میکانزم کے سربراہ کیتھرین مارچی اوہل نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے منعقدہ ایک غیر رسمی اجلاس میں سفیروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی جرائم کے مرتکب افراد کا احتساب کیا جانا چاہیے۔

ادھر روسی حکام کے مطابق روس نے اپنے شمالی علاقہ جات کے قریب فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔