مالی سال 18-2017، دہشت گردی سے پاکستانی معیشت کو 2 ارب ڈالر سے زائد نقصان

کاشف حسین  جمعـء 27 اپريل 2018
سیکیورٹی اداروں اور عوام کی قربانیوں کی وجہ سے دہشت گردی کی وارداتوں اور ہلاکتوں میں مسلسل3 سال سے کمی واقع ہورہی ہے۔ فوٹو: فائل

سیکیورٹی اداروں اور عوام کی قربانیوں کی وجہ سے دہشت گردی کی وارداتوں اور ہلاکتوں میں مسلسل3 سال سے کمی واقع ہورہی ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: مالی سال 2017-18کے دوران پاکستان کی معیشت کو دہشت گردی کی وجہ سے 2ارب ڈالر سے زائد نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان نے دہشت گردی پرقابو پانے کے لیے موثر اقدامات کیے ۔آپریشن ضرب عضب، خیبر آپریشن ایک تا پانچ اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے نتیجے میں پاکستان گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2017میں پانچویں درجے پر آگیا۔

2007 میں پاکستان کا شمار 163 ملکوں میں سے چوتھے درجے پر کیا گیا تھا، اس انڈیکس میں بھارت 8ویں اور ترکی 9 ویں نمبر پر رہا۔ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی اداروں اور عوام کی قربانیوں کی وجہ سے دہشت گردی کی وارداتوں اور ہلاکتوں میں مسلسل3 سال سے کمی واقع ہورہی ہے تاہم پاکستان کو اب بھی پڑوسی ملکوں کی جانب سے ریاستی تعاون سے ہونیوالی دہشت گردی کا سامنا ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی معیشت کو گزشتہ 17سال کے دوران 126.79ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2016-17میں پاکستانی معیشت کو دہشت گردی سے 5.47ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا جو مالی سال 2017-18(جولائی تا فروری ) میں کم ہوکر 2.07 ارب ڈالر کی سطح پر آگیا۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان کی صورتحال بدستور خطے میں پائیدار امن اور استحکام کی راہ میں رکاوٹ بنی رہی۔ افغانستان کے لاکھوں مہاجرین کی اعانت سے پاکستان کی معیشت پر پڑنے والے اضافی بوجھ کے ساتھ داخلی سلامتی کو بھی خدشات کا سامنا ہے اور پاکستان کو افغانستان میں قائم دہشت گردی کی پناہ گاہوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔