جرمنی میں کارل مارکس کی 200 سالہ سالگرہ

مارکس کی پیدائش جرمنی کے شہر ٹریئر TRIERمیں 5 مئی1818ء کو ہوئی۔


Editorial May 07, 2018
مارکس کی پیدائش جرمنی کے شہر ٹریئر TRIERمیں 5 مئی1818ء کو ہوئی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

جرمنی نے نامور سیاسی و اقتصادی فلاسفر کارل مارکس کی200 سالہ سالگرہ کی تقریب منائی جہاں ایک طرف مارکس کے چاہنے والے دیوانہ وار اسے خراج عقیدت پیش کر رہے تھے وہاں اس انقلاب آفریں فلاسفر کے خلاف احتجاج کرنے والے بھی موجود تھے جو دیوار برلن گرائے جانے کے تیس سال بعد احتجاج کر رہے تھے کہ مارکس کے فلسفے کی وجہ سے دنیا میں کمیونزم اور سرمایہ دارانہ نظام کے مابین جو تقسیم ہوئی تھی اس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کی ہلاکتیں بھی ہوئیں۔

مارکس کی پیدائش جرمنی کے شہر ٹریئر TRIERمیں 5 مئی1818ء کو ہوئی۔ سالگرہ کی مرکزی تقریب میں مارکس کا 18 فٹ بلند ایک مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی، یہ مجسمہ چین نے تحفے کے طور پر جرمنی بھجوایا ہے۔ میڈیا کے مطابق تقریب کے حاضرین کی تعداد ڈیڑھ ہزار کے لگ بھگ تھی جن میں چین سے آنے والا ایک سرکاری وفد بھی شامل تھا۔ جرمنی کی سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے سربراہ نے بھی خاص طور پر شرکت کی۔

ایس پی ڈی کی سربراہ اینڈریا نہالز نے کہا کہ مارکس آج کے دور میں بھی ناگزیر ہے اور ہمیں موجودہ وقت کے مطابق اس کی تحریروں کا جائزہ لینا چاہیے۔ جس مکان میں مارکس کی پیدائش ہوئی وہاں مارکس کے حوالے سے ایک مستقل نمائش قائم کر دی گئی ہے جسکا افتتاح بھی کیا گیا۔ البتہ کمیونزم کے خلاف مزاحمت کے طور پر بہت سے افراد نے مارچ بھی کیا۔

مارکس کے خلاف جلوس نکالنے والوں نے ایک بہت بڑا پوسٹر اٹھایا ہوا تھا جس میں کارل مارکس کے کیریکیچر کو انسانی کھوپڑیوں کے ڈھیر پر بیٹھا ہوا دکھایا گیا تھا' یہ دراصل کمیونسٹ انقلاب کے دوران ہلاک کیے جانے والوں کی طرف سے احتجاج تھا لیکن کارل مارکس کے انقلابی فلسفہ کی طاقت کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس فلسفہ کے تحت روس اور چین کی کمیونسٹ حکومتیں تشکیل پائیں جب کہ جنوبی ہند میں بھی کمیونسٹ حکومت قائم ہوئی۔

مقبول خبریں