پریڈ حملہ؛ ایران کا امریکا اور اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان

خبر ایجنسیاں  منگل 25 ستمبر 2018
امریکا دنیا میں کہیں اقتدار تبدیل کرنے کا خواہشمند نہیں، تہران کو خود اپنی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے، نکی ہیلے۔ فوٹو: فائل

امریکا دنیا میں کہیں اقتدار تبدیل کرنے کا خواہشمند نہیں، تہران کو خود اپنی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے، نکی ہیلے۔ فوٹو: فائل

تہران /  واشنگٹن:  ایرانی پاسداران انقلاب کے نائب سربراہ حسین سلامی نے امریکا اور اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تہران کی طرف سے تباہ کن ردعمل کی اْمید رکھیں، انھوں نے ان دونوں ملکوں پر اہواز حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

ایرانی شہر اہواز میں ہزاروں شہریوں نے فوجی پریڈ میں جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں مارچ کیا۔ اہواز میں نماز جنازہ سے پہلے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ’’تم ہمارا بدلہ پہلے بھی دیکھ چکے ہو۔ تم دیکھو گے کہ ہمارا ردعمل تباہ کن اور کچل دینے والا ہوگا۔ تم پچھتاؤ گے کہ تم نے کیا کیا؟‘‘ اہواز میں فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کی نمازہ جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ہے۔

دوسری جانب ایران میں انٹیلی جنس کے وزیر نے کہا ہے کہ اہواز میں فوجی پریڈ پر حملے میں ملوث ہونے کی بنیاد پر ایک بڑے مشتبہ نیٹ ورک کو پکڑ لیا گیا ہے۔ محمود علوی کا کہنا تھا کہ اس حملے سے منسلک تمام دہشت گردوں کی شناخت کر لی جائے گی۔

گزشتہ روز ایران بھر میں یوم سوگ منایا  گیا۔ ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ حملہ آوروں کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے رقم مہیا کی ہے۔

اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے کا کہنا تھا کہ امریکا ایران میں اقتدار کی تبدیلی کوشش نہیں کررہا، نہ ہی ہم دنیا میں کہیں بھی اقتدار کی تبدیلی کے خواہاں ہیں۔ امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ ایران کو خود اپنی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

صدر ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی نے کہا ہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں سے اقتصادی ’’درد‘‘ ہوگا جو بتدریج کامیاب انقلاب تک لے جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔