اسرائیلی طیارے کے فضائی حملے میں 3 فلسطینی بچے شہید

اسرائیلی طیارے کے فضائی حملے میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی عمریں 13 سے 14 سال ہیں


ویب ڈیسک October 29, 2018
بچوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں فلسطینی شہریوں نے شرکت کی۔ فوٹو : فائل

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی طیارے کے فضائی حملے میں 3 فلسطینی بچے شہید ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی جنگی طیارے نے غزہ کی پٹی پر جنوب مشرقی علاقے کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 بچے شہید ہوگئے۔

فلسطین کی وزارت صحت نے اپنے بیان میں بتایا کہ شہید ہونے والوں کی شناخت خالد باسم، عبدالحمید اور محمد ابراہیم کے نام سے ہوئی ہے جن کی عمریں 13 سے 14 سال کے درمیان ہیں اور تینوں طالب علم تھے۔

شہید ہونے والوں کو ایمبولینس کے ذریعے اسپتال لے جایا جارہا تھا کہ اسرائیلی فوج نے ایمبولینس پر فائرنگ کردی تاہم ریسکیو اہلکار شہداء کی لاش کو بحفاظت اسپتال پہنچانےمیں کامیاب ہوگئے۔

دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی طیارے نے تین نوجوانوں کو اُس وقت نشانہ بنایا جب وہ اسرائیل کی سرحد عبور کر کے اسرائیل کے مقامی علاقے میں دھماکا خیز مواد نصب کر رہے تھے۔

ادھر فلسطین میں اسرائیل کے خلاف برسرپیکار اسلامک جہاد گروپ نے گزشتہ روز سیز فائر کا اعلان کیا ہے۔ اسلامک جہاد گروپ نے سیز فائر کا اعلان اسرائیل کی جانب سے 18 اہداف پر فضائی حملے کے بعد کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سات ماہ سے فلسطینی شہری 'اپنے گھروں کو واپسی' مہم کے تحت اسرائیلی سرحد پر ہفتہ وار مظاہرہ کر رہے ہیں، یہ مظاہرے مارچ 1948 میں فلسطینیوں کو گھر سے بیدخل کرنے کے 70 سال پورے ہونے پر شروع ہوئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں