کراچی میں سوائن فلو کا خطرہ، ایبٹ آباد میں کئی کیس رپورٹ

طفیل احمد  بدھ 13 فروری 2019
H1N1 وائرس کا تشخیصی ٹیسٹ نجی اسپتال سے کرایا جاتا ہے، ملک میں بیماریوں کی سرویلینس کیلیے کوئی ادارہ قائم نہیں کیا گیا۔ فوٹو:فائل

H1N1 وائرس کا تشخیصی ٹیسٹ نجی اسپتال سے کرایا جاتا ہے، ملک میں بیماریوں کی سرویلینس کیلیے کوئی ادارہ قائم نہیں کیا گیا۔ فوٹو:فائل

کراچی: کراچی میں سوائن فلوکاخطرہ بڑھ گیا جب کہ پاکستان میں سوائن فلوکا کیس رپورٹ ہوگیا۔

سوائن فلوکی درجنوں اقسام ہوتی ہیں، بھارت میں سوائن فلوکی وبا شدت اختیارکررہی ہے،چکن گنیا کا مرض بھی بھارت سے کراچی منتقل ہوا تھا، سوائن فلو H1N1 وائرس جانوروں یا پرندے سے براہ راست رابطے میں رہنے والوں کولاحق ہوتا ہے جس کے بعد یہ وائرس متاثرہ افراد سے دیگر صحت مند افراد میں منتقل ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، 1998میں سوائن فلو امریکا میں پہلی بار رپورٹ ہوا تھا، 2009میں سوائن فلو نے میکسیکو میں تباہی مچائی تھی جس کے بعد یہ وائرس دنیا کے دیگر ممالک میں رپورٹ ہوا۔

پاکستان میں 2013میں سوائن فلوکی علامات میں درجنوں افراد رپورٹ ہوئے تھے،کراچی سمیت صوبے میں سوائن فلووائرس کی تشخیص کے لیے کسی بھی سرکاری اسپتال میں لیبارٹری میسر نہیں ، اس وائرس کی تصدیق ایک نجی اسپتال سے کرائی جاتی ہے،سوائن فلوکا وائرس متاثرہ افرادکے کھانسنے اور چھینکنے سے فضا میں شامل ہوکر ایک سے دوسرے میں تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔

متاثرہ فرد کوتیز بخار، شدید نوعیت کا فلورہتا ہے جو دوسروں کو بھی متاثرکرتا رہتا ہے، متاثرہ احتیاطی تدابیر کے طور پر مریضوںکے منہ پرمخصوص ماسک لگانا چاہیے،گھر میں ہونے کی صورت میں بچوںکومریض سے دور رکھاجائے۔

ڈاؤ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر آف مائیکروبیالوجی اور دارالصحت اسپتال میں کلینیکل مائیکروبیالوجسٹ ڈاکٹر فرحاں عیسی عبداﷲ نے ایکسپریس کو بتایا کہ گذشتہ ماہ جنوری میں سوائن فلو کے ایبٹ آباد سمیت دیگر ملحقہ علاقوں سے کئی کیس رپورٹ ہوچکے ہیں جس کی تصدیق اسلام آباد کی سرکاری لیبارٹری نے کی تھی۔

انھوں نے بتایا کہ اس وقت بھارت کے علاقے راجستھان میں سوائن فلوکی وبا شدت اختیارکررہی ہے جس کی وجہ سے کراچی میں بھی سوائن فلو پھیلنے کے واضح امکانات ہوگئے ہیں ، سوائن فلو وائرس H1N1 سرد موسم میں شروع ہوتا ہے۔

اس وائرس سے متاثرہ افرادکے ہاتھ ملانے، تولیہ کے استعمال کرنے سے بھی یہ وائرس ایک سے دوسرے افراد میں منتقل ہوتا ہے ،گھر میںکسی فردکولاحق ہونے کی صورت میں مریض کے منہ پر ماسک کا فوری استعمال شروع کرایا جائے حاملہ خواتین اورکم عمرکے بچوںکو یہ وائرس فوری متاثرکرتا ہے،کم قوت مدافعت کے افراد اس وائرس کی فوری لپیٹ میں آجاتے ہیں، وائرس کاشکار افراد کو تیز بخار، زکام، فلوکے ساتھ جسم مں شدیددردکی شکایت ہوجاتی ہے۔

ڈاکٹر فرحان عیسی عبداﷲ کا کہنا تھا کہ کراچی میں چکن گنیا کا مرض بھی بھارت سے منتقل ہواتھا تاہم بھارت میں سوائن فلوکی وبا کے بعد اس بات کا واضح اندیشہ ہوگیا ہے کہ سوائن فلوکراچی میں نہ آجائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔