گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں طبی عملے کی 68 اسامیاں خالی، آلات خراب

طفیل احمد  بدھ 6 مارچ 2019
برنس سینٹربھی بند ہوچکا،ایس این ای منظورکیے بغیرڈیڑھ کروڑکا سامان خریدا گیا، ایم ایس ڈاکٹر خادم قریشی۔ فوٹو: فائل

برنس سینٹربھی بند ہوچکا،ایس این ای منظورکیے بغیرڈیڑھ کروڑکا سامان خریدا گیا، ایم ایس ڈاکٹر خادم قریشی۔ فوٹو: فائل

 کراچی: سندھ گورنمنٹ اسپتال لیا قت آباد میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل عملے کی 68 اسامیاں خالی ہیں جب کہ اسپتال میں10سال قبل 10 کروڑ روپے مالیت کی خریدی جانے والی لیتھوٹروپسی مشین آج تک بند ہے۔

اسپتال میں برنس سینٹرکے قیام کا اعلان کیا گیا لیکن ایس این ای منظور نہیں کی گئی جبکہ 8سال سال قبل بزنس سینٹر میں ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے آلات بھی خریدے گئے تھے جو ناکارہ ہوگئے۔ لیاقت آباد اسپتال میں دوبارہ کارڈیک سینٹر فعال کردیا گیا اس سینٹرکے بیشتر طبی آلات و مانیٹربھی ناکارہ ہوگئے تھے تاہم اسپتال انتظامیہ نے اپنی مدد آپ کے تحت آلات درست کرالیے، سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اسپتال میں آرتھوپیڈک، جنرل سرجنز و فزیشنز سمیت دیگر امراض کے ماہرین کی شدید قلت ہے۔

اسپتال میں مختلف امراض سے تعلق رکھنے والے 36 ڈاکٹروں کی اسامیاں خالی ہیں جبکہ32 نرسنگ وپیرا میڈیکل عملے کی اسامیوں پر تعیناتیاں نہیں کی جاسکی، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں گردے سے پتھری نکالنے والی لیتھوٹروپسی مشین 10سال قبل خریدی گئی تھی جس کی مالیت تقریبا10کروڑ روپے بتائی گئی حیرت انگیزطورپر یہ مشین 10سال سے بند پڑی ہے۔

لیتھوٹروپسی مشین صرف ایس آئی یوٹی میں ہے جبکہ دوسری مشین محکمہ کے اعلیٰ افسران نے لیاقت آباد اسپتال کیلیے خریدی گئی تھی جس کا مقصد گردے سے مخصوص شعاعوں کے ذریعے پتھری نکالنا ہے لیکن اسپتال میں اس مشین کو چلانے والا ٹیکنیکل عملہ ہے اورنہ یورولوجسٹ کی تعیناتی کی گئی جس کی وجہ سے قیمتی مشین 10سال سے بند ہے اوراس بات کا خدشہ ہے کہ مشین کے بعض حصے خراب ہوچکے ہوں گے۔

اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر خادم حسین قریشی سے ایکسپریس کے استفسار پر انھوں نے بتایا کہ چند روز قبل سیکریٹری صحت کو اس ڈاکٹروں اور لیتھوٹرویسی مشین کوآپریٹ کرنے اور یورولوجسٹ کی تعیناتی کیلیے مکتوب لکھا ہے امید ہے کہ جلد اسپتال میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے کی خالی اسامیوں پر تعیناتیاں کردی جائیں گی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔