- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی میں شراب پر پابندی کا آئینی ترمیمی بل مسترد
اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون نے شراب پر پابندی کا آئینی ترمیمی بل مسترد کرتے ہوئے اسے شرارت اور شہرت کا حصول قرار دیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی رمیش کمار نے شراب پر پابندی سے متعلق آئینی ترمیمی بل 2019 پیش کیا۔ رمیش کمار نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 37 میں ترمیم کی جائے اور اقلیتوں کے نام پر شراب کی فروخت بند کی جائے، ہمارے نام پر شراب کے پرمٹ نہ دیں اور ہمارے مذہب کی توہین نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: مسیحی تنظیموں کی شراب پر پابندی کی درخواست
مسیحی رکن شنیلہ روتھ نے بھی بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مذہب میں بھی شراب حرام ہے، ہمارے خاندان تباہ ہورہے ہیں، شراب کا پرمٹ بوٹا مسیح لیتا ہے اور پیتا محمد بوٹا ہے۔
قائمہ کمیٹی ارکان نے شراب پر پابندی سے متعلق بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان میں پہلے سے شراب پر تمام مذاہب میں پابندی موجود ہے۔
ملک فاروق اعظم نے شراب پر مکمل پابندی کے بل کو شرارت قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیا پنڈورا باکس نہ کھولیں، آپ صرف ٹی وی پر آنے اور شہرت کے لئے شرارت کررہے ہیں۔ بشیر ورک نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر شراب پر مکمل پابندی کا یہ بل منظور کیا تو عالمی سطح پر بدنامی ہوگی۔ خواجہ سعد رفیق نے بھی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فورم منافقانہ عمل کی مذمت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اور اپوزیشن کی مخالفت کے بعد شراب پر مکمل پابندی کا بل مسترد
قائمہ کمیٹی نے غیر مسلموں کو شراب بیچنے پر پابندی کا آئینی ترمیمی بل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں پہلے سے ہی غیر مسلموں کے شراب پینے پر پابندی موجود ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔