مسیحی تنظیموں کی شراب پر پابندی کیلئے درخواست پر وفاق سے جواب طلب

ویب ڈیسک  جمعرات 27 دسمبر 2018
عیسائی مذہب میں شراب ممنوع ہے اس لیے اس کی فروخت پر پابندی لگائی جائے، مسیحی تنظیمیں فوٹو:فائل

عیسائی مذہب میں شراب ممنوع ہے اس لیے اس کی فروخت پر پابندی لگائی جائے، مسیحی تنظیمیں فوٹو:فائل

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کے خلاف کیس میں وفاق سے جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے تحریری حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قانون، مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے سیکریٹریز جواب جمع کرائیں۔ پاکستان یونائٹیڈ کرسچین موومنٹ اور سنٹر فار رول آف لاء نے درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عیسائی مذہب میں شراب ممنوع ہے اس لیے اس کی فروخت پر پابندی لگائی جائے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ آئین غیر مسلم ہونے کی بنا پر شراب کے لائسنس کی اجازت دیتا ہے اور آئین کا آرٹیکل 36 ایچ عیسائی مذہب کی تعلیمات کی نفی ہے، عیسائی مذہب کے مختلف مکاتب فکر کے اسکالرز اس معاملے میں عدالتی معاونت کریں گے۔

درخواست گزاروں نے عیسائیت کے نام پر شراب بیچنے کے 340 لائسنس ہولڈرز کی فہرست عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ عیسائی مذہب کے نام پر شراب کی فروخت پر پابندی لگائی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔