- ٹرین سےگرخاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
ڈاکٹر دور، لیکن تشخیص کرنے اور دوا دینے والا ’فون بوتھ‘ حاضر
واشنگٹن: دور دراز علاقوں میں ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے متعدد لوگ لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ اسی ضرورت کے تحت ’آن میڈ اسٹیشن‘ بنایا گیا ہے جو کسی ٹیلیفون بوتھ یا جدید دکان کی طرح دکھائی دیتا ہے۔ اس میں ڈاکٹروں سے رابطے کا نظام، سینسراور دوا دینے والا خودکار ڈسپنسر نظام موجود ہے۔
بوتھ کےاندر جاتے ہی بڑے اسکرین اور کیمرے کے سامنے مریض بیٹھتا ہے اور دور بیٹھا ڈاکٹر ایچ ڈی کیمرے کے ذریعے مریض کا معائنہ کرتا ہے؛ اور اس سے بات بھی کرتا ہے۔ کسی سائنس فکشن فلم کی طرح دور موجود طبیب آڈیو اور ویڈیو سے رابطہ کرتے ہوئے مریض کو سینسر استعمال کرنے کو کہتا ہے۔ یہاں مریض اپنے قد، وزن، باڈی ماس انڈیکس( بی ایم آئی)، بلڈ پریشر، سانس لینے کے عمل، خون میں آکسیجن کی مقدار اور دیگر اشیا کو نوٹ کرتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ کسی انفیکشن یا بخار وغیرہ کو ناپنے کےلیے تھرمل تصاویر بھی اتارتا ہے۔ ان تمام چیزوں کو دیکھ کر ڈاکٹر دیکھ کر بہتر فیصلہ کرتا ہے۔
’آن میڈ اسٹیشن‘ میں سینکڑوں دوائیں موجود ہیں جو کسی اے ٹی ایم کی طرح مریض تک پہنچتی ہیں۔ مطلوبہ دوا موجود نہ ہونے کی صورت میں مشین پرچی پر دوا کا نام اور مقدار چھاپ کر فراہم کرتی ہے تاکہ وہ اسے کسی دکان سے خرید سکے۔ تاہم دوائیں مکمل طور پر بند اور محفوظ ہیں اور کوئی بھی ڈاکٹر کی اجازت کے بغیر انہیں ذخیرے سے نہیں نکال سکتا۔
مریضوں کی معلومات کو اخفا میں رکھنے کےلیے خاص انتظام ہے۔ جیسے ہی مریض بوتھ میں جاتا ہے، اس کا دورازہ بند ہوجاتا ہے اور ڈاکٹر سے بات کرتے ہوئے اس کی آواز بھی باہر نہیں آتی۔ یہ دروازہ مکمل محفوظ اور خودکار ہے۔ اس میں مریضوں کی شناخت کےلیے تھری ڈی نظام بھی ہے اور ڈاکٹر حقیقی وقت میں چہرے کی رنگت اور خدوخال بھی دیکھ لیتا ہے۔
تاہم اسے امریکا میں مصروف مقامات مثلاً ہوائی اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر استعمال کیا جائے گا۔ اس کی افادیت ثابت ہوجانے کے بعد ہی اس جدید کلینک کو دیگر مقامات پر نصب کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔