لاٹھی بردار انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان کے گھر پر حملہ، اہل خانہ پر بہیمانہ تشدد

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 مارچ 2019
جنونی ہندوؤں نے کرکٹ کھیلنے والے مسلمان لڑکوں کو پاکستان جاکر کھیلنے کو کہا۔ فوٹو : ٹویٹر

جنونی ہندوؤں نے کرکٹ کھیلنے والے مسلمان لڑکوں کو پاکستان جاکر کھیلنے کو کہا۔ فوٹو : ٹویٹر

نئی دلی: بھارت میں راڈ اور لاٹھی بردار جنونی ہندوؤں کے جتھے نے کرکٹ کھیلنے کے معمولی تنازع پر مسلمان شہری محمد ساجد کے گھر پر گھس کر اہل خانہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دلی کے علاقے گُڑ گاؤں میں محمد ساجد کے گھر 20 سے 25 جنونی ہندوؤں نے حملہ کردیا، حملہ آوروں نے گھر میں موجود نہتے مسلمان نوجوانوں پر لوہے کے راڈ، بلے اور لاٹھیاں برسائیں جب کہ دہائیاں دینے والی خواتین کو دھکے دیے گئے اور نازیبا سلوک برتا۔

قبل ازیں ان جنونی ہندوؤں نے مسلمان لڑکوں کو ایک میدان میں کرکٹ کھیلنے سے منع کرتے ہوئے نفرت آمیز رویہ اپنایا اور کہا کہ ’ کرکٹ کھیلنی ہے تو جا کر پاکستان میں کھیلو‘۔ مسلمان لڑکے خاموشی سے گھر آگئے لیکن ہندو نوجوانوں کا مقصد کچھ اور تھا۔

مسلمان شہری محمد ساجد کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ ان سے زبردستی مکان خالی کروانا چاہتے ہیں تاکہ وہ خالی گھر پر قابض ہوجائیں۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس ایکشن لینے پر مجبور ہوئی اور محمد ساجد کے زخمی بھتیجے کی ایف آئی آر درج کرکے پولیس نے رات گئے ایک حملہ آور کو حراست میں لے لیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔