وزیراعظم کی نیب کو بلیک میل کرنے کی مذمت کرتا ہوں، بلاول بھٹو زرداری

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 مئ 2019
وزیراعظم نیب پر دباؤ ڈال رہے ہیں اور زبردستی و دھمکی سے چلا رہے ہیں، چیرمین پی پی پی فوٹو:فائل

وزیراعظم نیب پر دباؤ ڈال رہے ہیں اور زبردستی و دھمکی سے چلا رہے ہیں، چیرمین پی پی پی فوٹو:فائل

لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نیب کو بلیک میل کر رہے ہیں جس کی مذمت کرتا ہوں۔

لاڑکانہ میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے رتو ڈیرو میں بچوں سمیت سیکڑوں افراد کے ایڈز مبتلا ہونے کے مسئلے پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ایچ آئی وی اور ایڈز میں بہت فرق ہے، ایچ آئی وی کا علاج نہ ہو تو دس سال بعد ایڈز کا مسئلہ ہوسکتاہے، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبا نہیں ہے، ہر کسی کو آگاہی ہونی چاہیے کہ وہ خود کو ایچ آئی وی سے بچا سکے۔

بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ ایچ آئی وی سزائے موت نہیں اس کا علاج ہوسکتاہے اور علاج موجود ہے، اس کیلیے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو انڈومنٹ فنڈبنانےکی ہدایت کی ہے، بیماری کی زد میں آنےوالوں کیلیے علاج کی سہولت پہنچانی ہوگی تاکہ یہ نہ پھیل سکے، ایچ آئی وی کے متاثرین کو زندگی بھرعلاج کی سہولت دی جائے گی۔

پی پی پی رہنما نے بڑھتی مہنگائی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت کی نالائقی کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں، حکومت ٹیکس کمی کی وجہ سے گیس بجلی کے بل بڑھا رہی ہے، نیب گردی اور ایف آئی اے کا نظام چلنے سے تاجر خوفزدہ ہیں۔

چیرمین نیب کے خلاف ویڈیو اسکینڈل کے بارے میں بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ اس ویڈیو پر حکومت، وزیراعظم، ان کے عملے اور معاونین خصوصی کی مذمت کرتا ہوں، ہم پہلے سے کہتے آرہے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نیب پر دباؤ ڈال رہے ہیں اور زور زبردستی و دھمکی سے چلا رہے ہیں، لیکن اب وہ نیب کو بلیک میلنگ کرنے کی حد تک پہنچ گئے ہیں، وزیراعظم کی نیب کو بلیک میلنگ کی سیاست کی مذمت کرتا ہوں ، کیا یہ محض اتفاق ہے کہ صرف 2 چیلنز پر یہ خبر نشر ہوئی جنہیں وزیراعظم کے معاونین خصوصی چلاتے ہیں، نیب کا قانون آمر کا بنایا گیا کالا قانون ہے، جاوید چوہدری کو دیے گئے انٹرویو پر چیرمین نیب کے خلاف قانون کارروائی کے لیے وکلا سے مشورہ کررہے ہیں۔

اپوزیشن کے ساتھ افطار ڈنر سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ حکومت صرف ایک ہی افطار کی مار تھی، وزیراعظم ہاؤس سے چیخوں کی آوازیں آرہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔