- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
پی ایم ڈی سی کو فعال کرنے کیلیے نیا آرڈیننس لانے کی تیاریاں
کراچی: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے آرڈیننس کی مدت ستمبر میں مکمل ہو جائے گی جس کے بعد پی ایم ڈی سی کو فعال کرنے کیلیے ایک اور ترمیمی نیا آرڈیننس لانے کی تیاریاں شروع کردی گئی۔
موجودہ صدراتی آرڈیننس رواں سال فروری میں جاری کیا گیا تھا، 120 دن مکمل ہونے کے بعد مزید 120 دن کی توسیع کردی گئی تاہم سینیٹ میں حکومت کی اکثریت نہ ہونے کی وجہ آرڈیننس کو سینیٹ میں منظوری کیلیے پیش نہیں کیا جاسکا۔
آرڈیننس کی مدت میں زیادہ سے زیادہ 240 دن کی توسیع ہوسکتی ہے بعدازاں آرڈیننس غیرموثر ہوجاتا ہے، موجودہ آرڈیننس ستمبر میں غیر موثر ہوجائے گا جس کے بعد حکومت نے مزید ایک اور نیا ترمیمی آرڈیننس لانے کی تیاری شروع کردی جس میں من پسند افراد کو تعینات کیاجائے گا۔
ادھر پی ایم ڈی سی میں ملک کے میڈیکل وڈینٹل کالجوںکے انسپکشن کے معاملے پر تنازعات شروع ہوگئے، پی ایم ڈی سی میں تنازع کی وجہ سے واضح 2گروپ بن گئے۔
یاد رہے کہ کونسل نے 20 جولائی تک ملک بھر کے 170 میڈیکل کالجوں کی انسپکشن مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی، پی ایم ڈی سی میں تنازع کی وجہ پنجاب میں ایک این جی اوکے تحت چلنے والا میڈیکل کالج کا انسپکشن بنی، یہ کالج معروف گلوکار کی این جی اوکے تحت چل رہا ہے۔
پی ایم ڈی سی کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے انسپکشن میں دہرا معیار رکھا جارہا ہے جبکہ انسپکشن کرنے والوں کا کہنا ہے کہ قواعدکے مطابق کالجوں کا معائنہ کیاجارہا ہے، کونسل میں2گروپ کی وجہ سے ملک بھر میں کونسل کے تحت چلنے والے میڈیکل وڈینٹل کالجوںکا معائنہ سرد خانے کی نذرکردیاگیا ہے۔
کالجوں کا معائنہ کا عمل یکم جولائی سے ملک بھر میں شروع کیاگیا ہے لیکن نامکمل معائنے سے ماہرین نے پی ایم ڈی سی کی موجودہ انتظامیہ پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
دریں اثناء پی ایم ڈی سی کا کہنا ہے کہ انسپکشن ٹیم20جولائی تک کالجوں کا انسپکشن مکمل کرلے گی، معلوم ہوا ہے کہ کالجوں کے معائنے کے بعد کونسل کی جانب سے میڈیکل کالجوں کی گریڈنگ بھی کی جائے گی، تعلیمی معیار کے اعتبار سے کالجوں کی ریٹنگ کی فہرست پی ایم ڈی سی کے ویب سائٹ پر جاری کی جائے گی تاکہ طلبا داخلے کے حصول کیلیے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کا معیار جان سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔