15ہزار سرکاری گاڑیاں اصل نمبر پلیٹس کے بغیر چلنے کا انکشاف

وکیل راؤ  جمعرات 12 ستمبر 2019
صوبائی ووفاقی محکموں کے نام پر رجسٹرڈ سرکاری گاڑیوں میں جی ایس ایف،ایس ای،ایس ڈی،ایس سی ، ایس بی، ایس اے، پی اے سیریز کے نمبرز شامل ہیں۔ فوٹو: فائل

صوبائی ووفاقی محکموں کے نام پر رجسٹرڈ سرکاری گاڑیوں میں جی ایس ایف،ایس ای،ایس ڈی،ایس سی ، ایس بی، ایس اے، پی اے سیریز کے نمبرز شامل ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: وفاقی و صوبائی اداروں میں اندھیر نگری چوپٹ راج، محکمہ ایکسائز کی نااہلی یا متعلقہ سرکاری محکموں کی سست روی وفاقی و صوبائی محکموں کی 15ہزار سے زائد گاڑیاں اصل نمبر پلیٹس کے بجائے عارضی نمبر پلیٹس پر چلائی جانے لگیں۔

سندھ حکومت کی مجموعی طور پر 15 ہزار سے زائد سرکاری گاڑیاں اصل نمبر پلیٹس کے بغیر استعمال کی جارہی ہیں۔ سرکاری محکموں نے گاڑیوں کی اصل نمبر پلیٹس محکمہ ایکسائز سے وصول ہی نہیں کیں ،نمبر پلیٹس وصول نہ کرنے میں محکمہ پولیس سرفہرست ہے۔

محکمہ پولیس کی8 ہزار گاڑیاں ایسی ہیں جو اصل نمبر پلیٹس کے بغیر عارضی نمبر پلیٹس پر چلائی جارہی ہیں جوصوبے کے مختلف اضلاع میں پولیس افسران اور تھانوں میں زیر استعمال ہیں۔

محکمہ ایکسائز کے اعدادوشمار کے مطابق سندھ حکومت کے مختلف محکموں،خودمختارکار پوریشنز اور اداروں کی گاڑیاں جو پچھلے 4 برسوں کے دوران خریدی گئیں تھیں۔ ان گاڑیوں کی اصل نمبرپلیٹس محکمہ ایکسائز سے وصول نہیں کی گئیں۔

محکمہ ایکسائز کے اعدادوشمار کے مطابق صوبائی اور وفاقی اداروں کی سرکاری گاڑیاں 2015 سے2018کے درمیان محکمہ ایکسائز میں رجسٹرڈ ہوئیں مگر ان میں سے 15 سے زائد گاڑیوں کی اصل نمبر پلیٹس تاحال محکمے سے وصول ہی نہیں کی گئیں۔

سندھ کے وزیر ایکسائیز مکیش کمار چاؤلہ اسمبلی میں برملا اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ سرکاری ادارے اور سول افراد اپنی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ محکمے سے وصول کرلیں تاہم ان کی اس بات کا بھی اثر نہیں لیا گیا۔

محکمہ ایکسائز کے ریکارڈ کے مطابق سندھ پولیس کی جانب سے مختلف ادوار میں خریدی گئی اور محکمہ ایکسائز کے پاس رجسٹرڈ8 ہزار گاڑیاں جن میں پولیس افسران کے زیر استعمال گاڑیاں اور پولیس موبائلز شامل ہیں وہ بھی بغیر اوریجنل نمبرپلیٹس کے زیر استعمال ہیں۔

محکمہ ایکسائز کے ریکارڈ کے مطابق سندھ پولیس کی رجسٹرڈ گاڑیوں میں ایس پی ایچ،ایس پی جی،ایس پی ایف،ایس پی ای،ایس پی ڈی،ایس پی سی ،ایس پی بی،ایس پی اے سیریز کی گاڑیوں کی نمبر پلیٹس تاحال محکمہ ایکسائز سے وصول نہیں کی گئی ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی، وزارت ریلوے، وزارت ٹیکسٹائل، ایوی ایشن ڈویڑن کی گاڑیاں بھی محکمہ ایکسائزکی اصل نمبر پلیٹس کے بغیر چلائی جارہی ہیں سندھ کے مختلف محکموں تعلیم،کالج ایجوکیشن،بلدیات،ثقافت،صحت،بے نظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام،اینٹی کرپشن ڈائریکٹوریٹ،قانون،محنت ،سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن اور دیگر شامل ہیں اصل نمبر پلیٹس کے بغیر چلائی جانیوالی سرکاری گاڑیاں سینئر بیوروکریٹس اور دیگر حکام کے زیر استعمال ہیں۔

صوبائی ووفاقی محکموں کے نام پر رجسٹرڈ سرکاری گاڑیوں میں جی ایس ایف، جی ایس ای،جی ایس ڈی،جی ایس سی ،جی ایس بی،جی ایس اے،جی پی اے سیریز کے نمبرز شامل ہیں وزیر ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ کے مطابق محکمہ ایکسائیز کے پاس  70 ہزار سے زائد نمبر پلیٹس ایسی موجود ہیں جن کے مالکان یا اداروں نے وصولی کے لیے محکمے سے رجوع نہیں کیا ہے۔

وزیر ایکسائز کے مطابق گاڑیوں کے مالکان کی جانب سے اصل نمبر پلیٹس کے بغیر غیرقانونی نمبر پلیٹس لگانا خلاف قانون ہے تاہم محکمہ ایکسائزسندھ صوبائی وفاقی محکموں اور پولیس کی سرکاری گاڑیوں کی اصل نمبر پلیٹس وصول نہ کرنے پر کوئی اقدام کرنے سے گریزاں دکھائی دیتے ہیں۔

مکیش کمار چاؤلہ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ایک بار پھر عوام الناس اور سرکاری اداروں سے انکی گاڑیوں کی اصل نمبر پلیٹس محکمہ ایکسائز سے جلد از جلد وصول کرنے کی درخواست کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔