انٹربینک میں پاکستانی کرنسی9ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی

سلمان صدیقی  جمعرات 26 مارچ 2020
انویسٹرز مشکل وقت میں دنیا بھر سے اپنا سرمایہ نکال رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک (فوٹو: فائل)

انویسٹرز مشکل وقت میں دنیا بھر سے اپنا سرمایہ نکال رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک (فوٹو: فائل)

کراچی: بینکوں کی منڈی میں بدھ کے روز پاکستانی کرنسی میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں نو ماہ کی کم ترین سطح پر 161.60 روپے پہنچ گئی۔

روپے کی قدر میں 2.60روپے یا 1.63 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی کیونکہ غیر ملکی سرمایہ کار وں کی جانب سے گھریلو قرضوں اور اسٹاک مارکیٹوں سے قلیل مدتی سرمایہ کاری  نکالنے کی پاداش میں روپے کی قدر میں گراوٹ آئی پچھلے نو مہینوں میں روپیہ پہلی بار 160 روپے کی دہلیز کو بھی عبور کرگیا اور سیشن کے دوران انٹرا ڈے کی سطح 161.60 روپے پر آگیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق منگل کے روز مقامی کرنسی 159 روپے پر بند ہوئی تھی۔عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ سمیع اللہ طارق نے دی ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق ، پچھلے تین ہفتوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے حکومتی قرضوں کی سیکیورٹیز سے جو 1.56 بلین ڈالر کی قلیل مدتی سرمایہ کاری واپس لے لی ، اس پر روپیہ کا دباؤ اس وقت جزوی طور پر بڑھ گیا۔گھبراہٹ میں مبتلا کچھ سرمایہ کاروں نے پختگی ہونے سے پہلے سیکیورٹیز فروخت کردی ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر نے کہا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کار ان مشکل وقتوں میں نقد رقم کو ہاتھ میں رکھنے کے لئے پاکستان سمیت دنیا بھر سے اپنی سرمایہ کاری کھینچ رہے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔