- گورننس کے نظام میں اصلاحات اور معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
- سفاک بھائی اور باپ نے ملکر کر لڑکی کو سفاکانہ انداز سے قتل کردیا
- ماسکو حملہ کے بعد تاحال 95 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، رپورٹ
- ججز کے خط کا معاملہ، وزیراعظم اور چیف جسٹس کی اہم ملاقات آج ہوگی
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس آج بھی ہوگا
- پنجاب یونیورسٹی میں لڑکی کو چھیڑنے سے روکنے پر اوباش لڑکے کی کلرک پر فائرنگ
- کراچی: رشتے کے تنازع پر فائرنگ سے ماں جاں بحق، بیٹی زخمی
- پاکستان نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت کردی
- اردو یونیورسٹی کی پرنسپل سیٹ کی منتقلی کی جانب پہلا قدم، کراچی میں کیمپس انچارجز تعینات
- ججوں کے الزامات پر تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کی کمیٹی تشکیل دی جائے، پاکستان بار کونسل
- بشری بی بی خوش قسمت، بیڈ روم میں مزے سے شہد کھا کر قید کاٹ رہی ہیں، عظمیٰ بخاری
- جرمنی میں موٹروے پر بس کے خوفناک حادثے میں 5 افراد ہلاک
- اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی بیان پر بھارت کا شدید ردعمل
- سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس جاری ہونے کا انکشاف
- چائنیز انجینئروں کی بس پر خودکش حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج
- وزیراعلیٰ بلوچستان کا غیر حاضر سرکاری ملازمین کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم
- کراچی میں ڈاکو فیکٹری ملازمین سے ایک کروڑ 82 لاکھ روپے چھین کر فرار
- پاکستان میں دہشت گردی کا منبع افغانستان میں ہے، وزیر دفاع
- پنجاب: شہریوں کو دھاتی ڈور سے بچانے کے لیے موٹرسائیکلوں پر حفاظتی وائرز کی تنصیب
- اسمارٹ فون صارفین جعلسازیوں کی نئی لہر سے ہوجائیں ہوشیار!
انٹربینک میں پاکستانی کرنسی9ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی
کراچی: بینکوں کی منڈی میں بدھ کے روز پاکستانی کرنسی میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں نو ماہ کی کم ترین سطح پر 161.60 روپے پہنچ گئی۔
روپے کی قدر میں 2.60روپے یا 1.63 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی کیونکہ غیر ملکی سرمایہ کار وں کی جانب سے گھریلو قرضوں اور اسٹاک مارکیٹوں سے قلیل مدتی سرمایہ کاری نکالنے کی پاداش میں روپے کی قدر میں گراوٹ آئی پچھلے نو مہینوں میں روپیہ پہلی بار 160 روپے کی دہلیز کو بھی عبور کرگیا اور سیشن کے دوران انٹرا ڈے کی سطح 161.60 روپے پر آگیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق منگل کے روز مقامی کرنسی 159 روپے پر بند ہوئی تھی۔عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ سمیع اللہ طارق نے دی ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق ، پچھلے تین ہفتوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے حکومتی قرضوں کی سیکیورٹیز سے جو 1.56 بلین ڈالر کی قلیل مدتی سرمایہ کاری واپس لے لی ، اس پر روپیہ کا دباؤ اس وقت جزوی طور پر بڑھ گیا۔گھبراہٹ میں مبتلا کچھ سرمایہ کاروں نے پختگی ہونے سے پہلے سیکیورٹیز فروخت کردی ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر نے کہا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کار ان مشکل وقتوں میں نقد رقم کو ہاتھ میں رکھنے کے لئے پاکستان سمیت دنیا بھر سے اپنی سرمایہ کاری کھینچ رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔