بہتر حکمت عملی سے کورونا کی صورت حال سے نکلنے کی کوشش کررہے ہیں، وزیراعظم

ویب ڈیسک  جمعـء 10 اپريل 2020
حکومت کی توجہ وباء پر قابو پانے کیساتھ کمزور طبقے کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے، وزیراعظم عمران خان 

حکومت کی توجہ وباء پر قابو پانے کیساتھ کمزور طبقے کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے، وزیراعظم عمران خان 

پشاور: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں حکومت کی توجہ وباء پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ کمزور اور غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔ 

وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر پشاور پہنچے جہاں انہوں نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کا دورہ کیا، وزیراعظم کو کورونا وائرس کی صورتحال اور روک تھام کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر، وزیر مملکت شہریار آفریدی، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور وزیر اعلی محمود خان، صوبائی وزیر صحت موجود تھے۔

وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے 3 فروری کو کورونا ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی،  گورنر، وزیر اعلی، وزیر صحت اور اعلی حکام روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں، صوبہ بھر میں 275 قرنطینہ سنٹر بنائے گئے ہیں جن میں کل 18,000 افراد کی گنجائش موجود ہے۔

وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ صوبہ بھر میں 583 وینٹی لیٹر موجود ہیں جن کی تعداد کو مزید بڑھایا جا رہا ہے، ایمرجنسی کے تحت صوبہ میں 638 ریگولر اور 1299 کنٹریکٹ اضافی ڈاکٹر بھرتی کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 9000 ریٹائرڈ ڈاکٹر، نرسیں اور پیرامیڈک اسٹاف نے رضاکاروں کے طور پر رجسٹریشن کرائی ہے جن کو بوقت ضرورت بلایا جائے گا۔ صوبے میں سرکاری سطح پر 400 ریپیڈ رسپانس ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں حکومت کی توجہ وباء پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ کمزور اور غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے، بہتر حکمت عملی سے کورونا کی صورت حال سے نکلنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان ڈاکٹرز اور طبی عملے سے بات کرتے ہوئے کہا  پورا ملک اپنے ڈاکٹرز کے پیچھے کھڑا ہے، ملک میں کورونا وائرس کا دباؤ مزید بڑھے گا، ڈاکٹرز اور طبی عملے کو یقین دلاتا ہوں ہم آپ کے ساتھ ہیں، کورونا وائرس سے دنیا بھر کوچیلنج کا سامنا ہے ، طبی عملے کی حفاظت پر توجہ مرکوز ہے، حکومت تمام طبی سامان کو پورا کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔