کورونا مریضوں کا نجی اسپتال میں سرکاری خرچ پرعلاج کیلیے 3 کمیٹیاں تشکیل

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 30 مئ 2020
کمیٹی نجی اسپتال میں متاثرہ مریض کے بل چیف سیکریٹری سندھ کو جمع کروانے کی پابند ہوگی
فوٹو : فائل

کمیٹی نجی اسپتال میں متاثرہ مریض کے بل چیف سیکریٹری سندھ کو جمع کروانے کی پابند ہوگی فوٹو : فائل

کراچی: محکمہ صحت سندھ نے کورونا کے مریضوں کا نجی اسپتالوں میں سرکاری خرچ پرعلاج  معالجے کے حوالے سے 3کمیٹیاں تشکیل دے دی۔

کورونا سے متاثرہ تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں کو علاج کے لیے نجی اسپتال بھیجا جائے گا، مریض کے علاج و معالجے کا خرچہ محکمہ صحت سندھ اٹھائے گا، محکمہ صحت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا سے متاثرہ تشویشناک حالت میں مبتلا آئی سی یو یا ایچ ڈی یو کے ضرورت مند مریضوں کو علاج و معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے محکمہ صحت سندھ نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ،کمیٹی کے چیئرمین اسپیشل سیکریٹری صحت ہوںگے، کمیٹی میں ڈاکٹر سکندر علی میمن اور ڈپٹی سیکریٹری صحت برائے بجٹ بھی شامل ہوں گے۔

کمیٹی سرکاری اسپتالوں میں جگہ نہ ہونے پر تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں کو نجی اسپتال بھیجنے کا فیصلہ کرے گی، کمیٹی نجی اسپتال میں متاثرہ مریض کے بل چیف سیکریٹری سندھ کو جمع کروانے کی پابند ہوگی، محکمہ صحت کی جانب سے نجی اسپتالوں میں بھیجے جانے والے کورونا کے مریضوں کے علاج و معالجے کے حوالے سے جائزہ لینے کے لیے بھی 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

کمیٹی کے چیئرمین چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر اعجاز احمد خانزادہ ہوں گے جبکہ دیگر ممبران میں ڈائریکٹر کلینیکل گورننس سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن، ڈائریکٹر کمپلینٹس سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن، ڈپٹی سیکریٹری محکمہ صحت ریاض احمد جاکھرانی شامل ہیں،کمیٹی نجی اسپتالوں کی انسپیکشن اور مانیٹرنگ کرے گی۔

ہر ہفتے نجی اسپتالوں کا دورہ کرے گی،کمیٹی سندھ حکومت کی جانب سے بھیجے گئے مریضوں کے علاج کا جائزہ بھی لے گی،محکمہ صحت سندھ نے چیف ٹیکنیکل آفیسر ڈاکٹر سکندر علی میمن کو فوکل پرسن قرار دیا ہے،سرکاری اسپتالوں میں وینٹیلیٹر اور ایچ ڈی یو( ہائی ڈیپینڈینسی یونٹ) نہ ملنے پر مریض کو نجی اسپتال بھیجا جائے گا، محکمہ صحت سندھ کی تشکیل کردہ کمیٹی کی جانب سے تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں کو نجی اسپتال بھیجا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔