سیاہ اسٹیکر ہٹانے پر ٹریفک پولیس سے ہاتھا پائی کرنیوالے 3 گاڑی سوار گرفتار

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 25 ستمبر 2020
 گاڑی سوار نوجوان ٹریفک اہلکار کو شیشے پر لگی سیاہ پٹی اتارنے سے روک رہا ہے ،دوسری جانب تینوں نوجوان لاک اپ میں کھڑے ہیں
 ۔  فوٹو : ایکسپریس

گاڑی سوار نوجوان ٹریفک اہلکار کو شیشے پر لگی سیاہ پٹی اتارنے سے روک رہا ہے ،دوسری جانب تینوں نوجوان لاک اپ میں کھڑے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی:  کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کی ہدایت پر شہر میں سیاہ شیشوں، فینسی نمبر پلیٹ، ہوٹر اور پولیس کی لائٹیں لگی ہوئی گاڑیوں کے خلاف جاری مہم کے دوران لگژری گاڑی میں سوار بگڑے ہوئے نوابوں کو ٹریفک پولیس کے ایس او سے جھگڑا مول لینا مہنگا پڑ گیا۔

ٹریفک پولیس نے ون وے کی خلاف ورزی، سیاہ شیشوں اور پولیس کی لائٹیں استعمال کرنے پر روکا تو نوجوانوں کی جانب سے ٹریفک پولیس افسر کے ساتھ بدتمیزی اور ہاتھا پائی کی گئی جس کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد اعلیٰ پولیس افسران کی مداخلت پر فیڈرل بی صنعتی ایریا پولیس نے مقدمہ درج کے 2 بھائیوں سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کر کے گاڑی کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا۔

اس حوالے سے مقدمے کے مدعی گلبرگ ٹریفک پولیس سیکشن آفیسر شاہنواز کلوڑ نے بتایا کہ مذکورہ واقعہ 22 ستمبر کو راشد منہاس روڈ پر لکی ون مال کے قریب پیش آیا تھا جس میں سفید رنگ کی ویگو گاڑی میں سوار نوجوان جو کہ ون وے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آرہے تھے انھیں روکا اور گاڑی کے سیاہ شیشے اور پولیس کی نیلی اور بلیو بتی کے حوالے سے بات کی تو گاڑی چلانے والے نوجوان نے انتہائی بدتمیزی سے بات کرتے ہوئے تعاون کرنے سے گریز کیا جبکہ گاڑی میں سوار دیگر 2 نوجوان اور عقب میں سادہ لباس مسلح شخص بھی دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتا رہا تاہم انھوں نے گاڑی جانے نہیں دی اور علاقہ پولیس کو بھی اطلاع کر دی تھی تاہم ان کی جانب سے کوئی تعاون نہیں کیا گیا بعدازاں گاڑی تھانے لے گئے۔

شاہنواز کلہوڑ نے بتایا کہ گاڑی کا چالان کیا گیا اور پکڑی جانے والی گاڑی اس وقت تک نہیں چھوڑی جا سکتی جب تک چالان جمع نہ کرا دیا جائے تاہم ایس ایچ او فیڈرل بی صنعتی ایریا نے پکڑی گئی گاڑی کو نہ صرف چھوڑ دیا بلکہ گاڑی پر لگے سیاہ اسٹیکرز بھی نہیں اتارے تاہم مذکورہ واقعے کی وڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو اعلیٰ افسران بھی متحرک ہوگئے اور ان کی جانب سے گاڑی میں سوار افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

ایس ایچ او فیڈرل بی صنعتی ایریا فرخ شہریار سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ وہ گاڑی کس قانون کے تحت بند کرتے پولیس کو نہ تو کوئی درخواست دی گئی اور نہ ہی کوئی بیان ریکارڈ کرایا جس پر انھوں نے نوجوانوں کو گاڑی سمیت جانے کی اجازت دیدی تھی تاہم ایس او گلبرگ شاہنواز کلہوڑ کی جانب باضابطہ طور پر واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست دی گئی ہے اور انھوں نے اپنا بیان بھی قلمبند کرایا ہے جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے گاڑی میں سوار اسامہ اس کے بھائی سعد اور دوست شاہ زیب کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا اور گاڑی کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔