انسداد بدعنوانی کے لیے قائم محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کے افسران ہی کرپشن میں ملوث

ویب ڈیسک  بدھ 30 ستمبر 2020
کرپشن میں ملوث سب انجینئر، سٹینو گرافر، کلریکل اسٹاف سمیت پولیس عملہ بھی شامل ہے۔ فوٹو:فائل

کرپشن میں ملوث سب انجینئر، سٹینو گرافر، کلریکل اسٹاف سمیت پولیس عملہ بھی شامل ہے۔ فوٹو:فائل

لاہور: کرپشن کے سدباب کے لیے قائم محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کے افسران و اہلکار ہی کرپشن میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق انسداد بدعنوانی کے لیے قائم محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب میں افسران و اہلکار ہی کرپشن میں ملوث نکلے، ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے نوٹس لیتے ہوئے 12 افسران و اہلکاروں کو ملازمتوں سے فارغ کردیا۔

ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے جن افراد کو ملازمتوں سے فارغ کیا ان میں سب انجینئر، سٹینوگرافرز، کلرکوں سمیت پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، تمام افراد کے خلاف ایف ائی آرز بھی درج کرلی گئی ہیں، ملازمتوں سے فارغ اورمحکمانہ سزائیں پانے والوں میں ایک کا تعلق اینٹی کرپشن ہیڈ کواٹر جب کہ دیگر کا ساہیوال، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان اور ڈیرہ غازی خان  سے ہے۔

ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کا کہنا ہے کہ کرپشن کی روک تھام کےلئے اینٹی کرپشن کے اندر کی صفائی بھی ضروری ہے جس کے لیے زیرو ٹالرینس کی پالیسی ہے، جو کوئی بھی بدعنوانی میں ملوث پایا گیا وہ سزا سے نہیں بچے گا، پنجاب بھر میں اینٹی کرپشن کے اندر سے اگر کسی کو بھی کوئی بلیک میل کرے تو میرے نوٹس میں لائیں، اینٹی کرپشن کے اندر بھی اختیارات سے تجاوز، کرپشن، بلیک میلنگ کرنے والوں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔