نیب کا شہبازشریف کے خلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعرات 15 اکتوبر 2020
ایل ڈی اے بلڈنگ میں آتشزدگی کے باعث تمام ریکارڈ جل کر خاکستر ہوچکا ہے، نیب ریفرنس۔ فوٹو:فائل

ایل ڈی اے بلڈنگ میں آتشزدگی کے باعث تمام ریکارڈ جل کر خاکستر ہوچکا ہے، نیب ریفرنس۔ فوٹو:فائل

لاہور: نیب نے شہباز شریف کے خلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کرنے کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق نیب لاہور نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے خلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے نیب نے ریفرنس احتساب عدالت میں فائل کردیا ہے۔

نیب کی جانب سے دائر کئے گئے ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ ایل ڈی اے بلڈنگ میں آتشزدگی کے باعث تمام ریکارڈ جل کر خاکستر ہوچکا ہے، شہباز شریف پر جو الزامات لگائے گیے وہ (قابل تحقیق) ٹریس ایبل نہیں ہیں، اور ان کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، جب کہ انکوائری میں نامزد میاں عطااللہ اور میاں رضا عطا اللہ سمیت متعدد افراد  وفات پا چکے ہیں۔

نیب ریفرنس میں بتایا گیا کہ سابق وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کے خلاف من پسند افراد کو 12 پلاٹ دینے سے متعلق انکوائری 20 سال سے التوا کا شکار تھی، نیب لاہور نے سابق وزیراعلیٰ سمیت دیگر کے خلاف جون 2000 میں انکوائری کا آغاز کیا تھا، ایل ڈی نے 1978 میں موضع نواں کوٹ کی زمین گلشن راوی سوسائٹی کیلئے حاصل کی، اس کے عوض دس مرلہ کے پلاٹ فراہم کرنا تھے، اور من پسند افراد کو خلاف قانون ایک ایک کنال کے پلاٹ دیے گئے، نیب نے تفتیش شروع کیں تو مبینہ طور پر پلاٹوں کی منسوخی کا حکم دے دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔