کراچی میں سابق ٹاؤن ناظم اورنگی کی بیٹی کا قتل

اسٹاف رپورٹر  منگل 20 اکتوبر 2020
کارسوار خاتون کے قتل کے بعدرینجرزاورپولیس اہلکار جائے وقوع کاجائزہ لے رہے ہیں ۔  فوٹو : ایکسپریس

کارسوار خاتون کے قتل کے بعدرینجرزاورپولیس اہلکار جائے وقوع کاجائزہ لے رہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی:  نارتھ ناظم آباد میں کار پر فائرنگ سے خاتون جاں بحق ہوگئی۔

نارتھ ناظم آباد کے علاقے بلاک اے انٹرمیڈیٹ بورڈ آفس کے سامنے گلی میں کار پر فائرنگ سے ایک خاتون شدید زخمی ہوگئی جسے انتہائی تشویشناک حالت میں عباسی شہید اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

مقتولہ کی شناخت 22 سالہ فاطمہ دختر شیخ فیروز بنگالی کے نام سے ہوئی واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز حکام موقع پر پہنچ گئے اور گاڑی کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کیے اس حوالے سے ایس ایچ او نارتھ ناظم آباد راشد علی نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔

فائرنگ کا نشانہ بننے والی فاطمہ خود گاڑی چلاتے ہوئے اپنی چھوٹی بہن اور دیگر 2 لڑکیوں جو کہ کار کی عقبی سیٹ پر بیٹھی تھیں ان کے ہمراہ انٹرمیڈیٹ بورڈ آفس کسی کام سے آئی تھی اور جب وہ واپس جا رہی تھی تو موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے ان کا تعاقب کیا جس سے خوفزدہ ہو کر فاطمہ اپنی گاڑی بورڈ آفس کے سامنے والی گلی میں لے گئی تاہم ملزمان سے ایک نے انھیں کار کے قریب آکر ڈرائیونگ سائیڈ سے ایک گولی فائر کی جو گردن پر لگنے کے بعد دوسری جانب پار ہوگئی۔

پولیس کو جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کا ایک خول اور گاڑی کے اندر چلائی گئی گولی کا سکہ برآمد کر کے قبضے میں لے لیا، مقتولہ شادی شدہ اور ایک بچی کی ماں تھی جبکہ ان کا والد شیخ فیروز بنگالی پیپلز پارٹی کے سابق ٹاؤن ناظم اورنگی ٹاؤن بھی رہے چکے ہیں جبکہ وہ آل پاکستان بنگالیز ایکشن کمیٹی کے کنوینر بھی ہیں جبکہ اس ضمن میں مقتولہ کے بھائی فیصل سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ وہ ابھی اس واقعے سے متعلق کچھ نہیں بتا سکتے، مقتولہ گلشن اقبال بلاک تیرہ ڈی رہائشی تھی جس کی لاش پولیس نے ورثا کے حوالے کر دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔