جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب کی ملزم احسان الہیٰ سے 21 ارب کی پلی بارگین

اسٹاف رپورٹر  منگل 23 فروری 2021
سندھ حکومت نے یونیورسٹی کے نام پر زمین ہاؤسنگ سوسائٹی کو دے دی

سندھ حکومت نے یونیورسٹی کے نام پر زمین ہاؤسنگ سوسائٹی کو دے دی

 اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے بڑی ریکوری کرتے ہوئے ملزم احسان الہیٰ سے 21 ارب مالیت کی 562 ایکڑ اراضی پلی بارگین سے برآمد کرلی۔ احتساب عدالت نے بھی پلی بارگین کی منظوری دے دی۔
سرکاری زمینوں کے غبن کا ڈراپ سین ہوگیا اور ملزم احسان الہیٰ نے اعتراف جرم کرلیا جبکہ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر نے نیب راولپنڈی کی کارروائی کو بڑی کامیابی قرار دے دیا۔ ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں نیب نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے پلی بارگین میں 21 ارب مالیت کی 562 ایکٹر اراضی برآمد کرلی۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ملزم کی پلی بارگین کی درخواست منظور کرلی۔

نیب حکام کے مطابق 2012 میں سرکاری حکام پر مشتمل کمیٹی نے غُلام حسین ہلاری اور یوسف ایدھی کو 562 ایکڑ زمین ٹرانسفر کی اور 29 ایکٹر پرائیوٹ زمین کے بدلے ملیر بن قاسم میں 562 ایکڑ سرکاری زمین کا تبادلہ کیا۔

غیر قانونی طور پر ٹرانسفر کی گئی زمین میں 262 ایکڑ اراضی پاکستان اسٹیل مل کی ملکیت تھی۔ سندھ حکومت نے اسٹیل مل سے زمین یونیورسٹی اور آئل ٹینکرز کا یارڈ بنانے کے نام پر لی تھی لیکن نہ اُس زمین پر کبھی یونیورسٹی بنی نہ ہی آئل ٹینکرز کا یارڈ بنایا گیا۔

غُلام حسین ہلاری اور یوسف ایدھی نے زمین فرنٹ مین آفتاب پٹھان کے ذریعے ملزم احسان الہی تک پہنچائی جس نے اسی زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے کا منصوبہ بنایا۔

نیب کے مطابق، ملزم احسان الہی نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کو 35 ملین رشوت دیکر سوسائٹی کی منظوری لی جبکہ رشوت اور کِک بیکس کے طور پر لی گئی رقم جعلی اکاؤنٹس میں جمع کروائی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔