- 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، عمران خان
- سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت جاب فیئر کل ایکسپو سینٹر کراچی میں ہوگا
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان کے فائنل کھیلنے کے امکانات روشن
- شبلی فراز اور عمر ایوب کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرتا ہوں، شیر افضل
- کراچی میں اغوا کی جانے والی ساڑھے4 سالہ بچی بازیاب، اغوا کارخاتون گرفتار
- بلوچستان میں حوالہ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج مزید کم ہو گئی
- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے شدید جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
پنجاب میں ملازمت پیشہ خواتین کے تحفظ کا قانون نافذ کردیا گیا
راولپنڈی: پنجاب بھر کے تمام سرکاری،پرائیویٹ اداروں میں فرائض سرانجام دینے والی خواتین ملازمین کے تحفظ کانیا ترمیمی قانون باقاعدہ لاگو کردیا گیا ۔
حکومت کی طرف سے تمام سرکاری پرائیویٹ اداروں کے سربراہان اور مجاز اتھارٹیزکوباقاعدہ سرکلر بھی جاری کر دیے گئے جن میں قرار دیا گیا ہے اس نئے ترمیمی قانون میں ملازمت پیشہ تمام خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کر دیا گیا ہے۔نئے قانون کے تحت دوران ملازمت ماتحت خواتین کو ہراساں کرنے،جنسی تعلق قائم کرنے کیلیے تنگ کرنے کے جرم میں بھاری جرمانہ،سالانہ ترقیاں منسوخ،عہدہ سے تنزلی اور ملازمت سے برطرفی کی فوری سزائیں دی جائیں گی۔
تمام اداروں کے سربراہان کوسختی کے ساتھ حکم دیا گیا ہے کہ وہ اس نئے قانون کی بابت اداروں میں نمایاں مقامات پر پوسٹرز آویزاں کرنے کے پابند ہوں گے۔ہر ادارہ میں ہراسمنٹ انکوائری کمیٹی قائم کرنا لازم ہوگا۔اس بابت مجاز اتھارٹی کا تقررکرنا بھی لازم ہوگا۔جس ادارے میں یہ قوانین نمایاں جگہ پر آویزاں نہیں ہوں گے ۔ان اداروں کے ذمہ داران کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔