پنجاب میں ملازمت پیشہ خواتین کے تحفظ کا قانون نافذ کردیا گیا

قیصر شیرازی  پير 15 مارچ 2021
ادارہ سربراہ کوہراسمنٹ انکوائری کمیٹی بنانے،قانون بارے پوسٹرزآویزاں کرنیکاحکم

ادارہ سربراہ کوہراسمنٹ انکوائری کمیٹی بنانے،قانون بارے پوسٹرزآویزاں کرنیکاحکم

 راولپنڈی:  پنجاب بھر کے تمام سرکاری،پرائیویٹ اداروں میں فرائض سرانجام دینے والی خواتین ملازمین کے تحفظ کانیا ترمیمی قانون باقاعدہ لاگو کردیا گیا ۔

حکومت کی طرف سے تمام سرکاری پرائیویٹ اداروں کے سربراہان اور مجاز اتھارٹیزکوباقاعدہ سرکلر بھی جاری کر دیے گئے جن میں قرار دیا گیا ہے اس نئے ترمیمی قانون میں ملازمت پیشہ تمام خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کر دیا گیا ہے۔نئے قانون کے تحت دوران ملازمت ماتحت خواتین کو ہراساں کرنے،جنسی تعلق قائم کرنے کیلیے تنگ کرنے کے جرم میں بھاری جرمانہ،سالانہ ترقیاں منسوخ،عہدہ سے تنزلی اور ملازمت سے برطرفی کی فوری سزائیں دی جائیں گی۔

تمام اداروں کے سربراہان کوسختی کے ساتھ حکم دیا گیا ہے کہ وہ اس نئے قانون کی بابت اداروں میں نمایاں مقامات پر پوسٹرز آویزاں کرنے کے پابند ہوں گے۔ہر ادارہ میں ہراسمنٹ انکوائری کمیٹی قائم کرنا لازم ہوگا۔اس بابت مجاز اتھارٹی کا تقررکرنا بھی لازم ہوگا۔جس ادارے میں یہ قوانین نمایاں جگہ پر آویزاں نہیں ہوں گے ۔ان اداروں کے ذمہ داران کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔