پی ایس ایل کا شیڈول جاری کرنے میں مزید تاخیر

عباس رضا  منگل 1 جون 2021
کرکٹرز اور براڈ کاسٹرز کی ٹکڑوں میں آمد نے انتظامی مشکلات میں اضافہ کردیا (فوٹو : فائل)

کرکٹرز اور براڈ کاسٹرز کی ٹکڑوں میں آمد نے انتظامی مشکلات میں اضافہ کردیا (فوٹو : فائل)

 لاہور: پی ایس ایل کا شیڈول جاری کرنے میں مزید تاخیرہونے لگی جب کہ کرکٹرز اور براڈ کاسٹرز کی ٹکڑوں میں آمد نے انتظامی مشکلات میں اضافہ کردیا۔

پی ایس ایل6کیلیے لاہور اور کراچی سے کرکٹرز، معاون اسٹاف ارکان اور پی سی بی آفیشلز کی روانگی 26مئی کو ہونا تھی مگر ایک روز کی تاخیر سے دونوں شہروں سے چارٹرڈ طیاروں نے اڑان بھری،25سے زائد افراد ویزے نہ ہونے کی وجہ سے قرنطینہ میں ہی رہ گئے۔

بعد ازاں پی سی بی کی جانب سے مزید16افرادکو ویزے ملنے کی خوشخبری سنائی گئی، اتوار کو علی الصبح کمرشل فلائٹ میں لاہور سے جانے کی کوشش کرنے والے 10افراد اور کراچی سے سرفراز احمد کو ایئرپورٹ سے واپس آنا پڑا، محمد حسنین سمیت 5 نے اڑان بھر لی۔

اگلے مرحلے میں لاہور سے 12افراد رات کو روانہ ہوگئے،باقی 13کو ہوٹلز کے بائیو ببل سے گھر بھجوا دیا گیا، سرفراز احمد، دیگر 2کرکٹرز سمیت 6کو اب ویزے مل چکے اور روانگی منگل کو ممکن ہوگی۔

اسی طرح براڈ کاسٹرزکی آمد کے حوالے سے بھی متضاد اطلاعات سامنے آتی رہیں،27 مئی کو ہی بھارت اور جنوبی افریقہ سے براڈ کاسٹرز کو لانے والی خصوصی پروازوں کو لینڈنگ کی اجازت ملنے کا بتایا گیا، بعد ازاں پیچیدگیاں سامنے آئیں، اس کے بعد بھارت سے 8افراد آئے،مختلف مراحل میں یہ اب براڈکاسٹرز کی آمد ہوچکی۔

اسی دوران جنوبی افریقہ اور دیگر ملکوں سے کرکٹرز بھی مختلف دنوں میں ابوظبی پہنچے ہیں، پاکستانی کرکٹرز اور معاون اسٹاف ارکان کیلیے قرنطینہ کی مدت 7جبکہ دیگر کئی ملکوں سے آنے والوں کیلیے 10روز ہے۔

مجوزہ پلان کے مطابق ایونٹ 5سے 20جون تک مکمل ہونا تھا،27مئی کو آنے والوں کی کمروں میں آئسولیشن تو 1،2 روز میں ختم ہونے والی ہے،تاخیر سے آنے والوں کی مدت بھی مختلف ہوگی،سب سے اہم مسئلہ بھارت اور جنوبی افریقہ کے براڈ کاسٹرز کا ہے،انہی مسائل کی وجہ سے ابھی تک حتمی شیڈول سامنے نہیں آ رہا۔

تاخیر سے ایونٹ شروع کرنے کی وجہ سے ڈبل ہیڈرز زیادہ،پلے آف کے بجائے سیمی فائنلز کرانے جیسی تجاویز پر غور کیا جارہا ہے،حتمی فیصلہ براڈ کاسٹرز کی دستیابی سے مشروط ہے۔یاد رہے کہ قومی ٹیم کو 23جون کو انگلینڈ روانہ ہونا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔