جامعہ کراچی کا پرائمری اسکول شروع کرنے کا فیصلہ

سردار یاسین اسکول کی عمارت جمعرات کو جامعہ کی انتظامیہ کے حوالے کر دی جائے گی۔


Safdar Rizvi June 09, 2021
قانونی تقاضے پورے کیے جائینگے، جامعہ کے ملازمین کے بچے مفت تعلیم پائیں گے، وی سی فوٹو: فائل

جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے کیمپس میں قائم ''سردار یاسین اسکول یونیورسٹی آف کراچی'' کو اپنے کنٹرول میں لے کر اس میں خود اعلی معیار کا پرائمری اسکول شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کیمپس میں قائم سردار یاسین اسکول یونیورسٹی آف کراچی کی عمارت جمعرات کو باقاعدہ طور پر جامعہ کراچی کی انتظامیہ کے حوالے کر دی جائے گی۔ یہ عمارت تقریبا 5 ایکڑ اراضی پر مسکن گیٹ سے کچھ فاصلے پر بنائی گئی تھی۔

اس سلسلے میں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے''ایکسپریس'' کو بتایا کہ سردار یاسین ملک ٹرسٹ کی جانب سے عمارت تعمیر ہونے کے باوجود کچھ پیچیدگیوں کے سبب متعلقہ ٹرسٹ تاحال اس عمارت میں اسکول شروع نہیں کرسکا تھا تاہم چونکہ اسکول کی عمارت جامعہ کراچی کی اراضی پر بنائی گئی ہے لہٰذا اب اس عمارت کو کراچی یونیورسٹی انتظامیہ کے حوالے کیا جارہا ہے اور انتظامیہ نے عمارت میں ایک اعلی معیار کا پرائمری اسکول خود شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے پہلے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

متعلقہ اتھارٹی سے اسکول کی رجسٹریشن بھی کرائی جائے گی جبکہ ماہرین تعلیم اور اس شعبے کا تجربہ رکھنے والے افراد پر مشتمل ایک مینجمنٹ بورڈ"بھی تشکیل دیا جارہا ہے جو اسکول شروع کرنے اور اسے چلانے سے متعلق تمام فیصلوں کا مجاز ہوگا۔

وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسکول میں جامعہ کراچی کے ملازمین کے بچے مفت تعلیم حاصل کریں گے تاہم اس سے قبل انھیں داخلے کے لیے میرٹ کے تمام تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔

یاد رہے کہ 8 سال قبل اسکول کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا اورسابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر کے دور میں جامعہ کراچی کی سینڈیکیٹ نے سن 2013 میں رکن سینڈیکیٹ سردار یاسین ملک کی خواہش پر انھیں یونیورسٹی اراضی پر سیکنڈری اسکول بنانے کی پیشکش کی تھی اور اس سلسلے میں یونیورسٹی کے مسکن گیٹ سے کچھ فاصلے پر اسکول کی عمارے کی تعمیر کے لیے قطعہ اراضی سردار یاسین ملک سے وابستہ ادارے کے سپرد کردی گئی تھی۔

مقبول خبریں