پنجاب میں شکاریوں کے لائسنس کمپیوائزڈ کرنے کا فیصلہ
محکمے کے پاس مینوئیل لائسنس کا ریکارڈ نہیں، چیئرمین ٹاسک فورس
WASHINGTON:
پنجاب میں جنگلی جانوروں، پرندوں اور مچھلی کے شکار کے لیے جاری ہونے والے شوٹنگ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹاسک فورس برائے جنگلات کے چیئرمین بدر منیر کا کہنا ہے کہ جنگلی جانوروں، پرندوں اور مچھلی کے شکار کے لیے جاری ہونے والے شوٹنگ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا جارہا ہےکیونکہ محکمے کے پاس مینوئیل لائسنس کا ریکارڈ نہیں۔
ہفتے کے روز ٹاسک فورس برائے جنگلات، جنگلی حیات و فشریز کاپہلا اجلاس ہوا، جس میں لاہور میں جنگلی حیات ریسکیو سینٹر کے قیام جنگلی پرندوں خاص طور پر سردیوں میں پاکستان آنیوالے سائبیرین مہمان، تینوں محکموں کا ریونیو،کارکردگی اورانفورسمنٹ بڑھانے اور مختلف پرندوں کے شکار کا دورانیہ کم کرنے سمیت مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔
وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پربنائی گئی ٹاسک فورس کاپہلا اجلاس لاہورمیں ٹاسک فورس کے چیئرمین بدرمنیرکی صدارت میں ہوا، اجلاس میں ٹاسک فورس کے ممبران عاشق احمدخان، جنرل (ر) طاہرعلی قریشی،ڈاکٹرعظمی خان،،فرحان انور اوراعظم نون شریک ہوئے۔
محکمہ جنگلات، جنگلی حیات اور فشریز کی کارکردگی بڑھانے ،جنگلی حیات کے تحفظ اورناپیدی کے خطرے سے دوچارانواع کی افزائش بڑھانے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔
چیئرمین ٹاسک فورس بدر منیر نے بتایا کہ لاہور کے سفاری پارک میں جنگلی جانوروں اورپرندوں کے لئے ایک ریسکیو سینٹر بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے،کسی شکاری کے قبضے سے لئے جانے والے یاپھر وائلڈ سے زخمی حالت میں ریسکیو کئے جانے والے جانوروں کو مختلف چڑیاگھروں میں منتقل کیا جاتا ہے لیکن کسی بھی چڑیا گھر میں ان کو الگ سے رکھنے کے حوالے سے کوئی انتطامات نہیں ہیں۔اس لئے لاہور سفاری پارک میں ایک اینیمل ریسکیو سینٹر بنایاجائیگا۔