پروفیسر ڈاکٹرحفیظ الرحمٰن الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر منتخب

ویب ڈیسک  جمعـء 9 دسمبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 لاہور: الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے سینٹرل بورڈ آف مینجمنٹ نے آئندہ سیشن 25-2022 کے لئے پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن کو صدر منتخب کر لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کے فلاحی ادارے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے سینٹرل بورڈ آف مینجمنٹ نے آئندہ سیشن 25-2022 کے لئے پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن کو مسئولیت سونپ دی۔

نومنتخب صدر اِس سے پہلے الخدمت فاؤنڈیشن کے نائب صدر اور ہیلتھ سروسز کے چئیرمین کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن ماہر امرض چشم ہیں اور پشاور میڈیکل کالج کے پرنسپل کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں، نو منتخب صدر نے 1982ء میں راولپنڈی میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔

اِنہوں نے جنرل ہسپتال راولپنڈی میں رجسٹرار کے طور پر کام کیا۔ انٹرنیشنل اسلامک میڈیکل کالج اسلام آباد میں ایسوسی ایٹ ڈین اور پرنسپل کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔

راولپنڈی میڈیکل کالج نے ان کی خدمات کے اعتراف میں میڈیکل کالج کی سلور جوبلی کے موقع پر اِنہیں گزشتہ 25 سالوں کے بہترین ڈاکٹروں میں منتخب کیا اور انہیں بیسٹ اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔

پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے ڈاکٹروں کی تنظیم پیما (پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن) کے جنرل سیکرٹری اور صدر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں اور پی او بی (پری وینشن آف بلائنڈ نس ٹرسٹ) کے ذریعے پاکستان کے پسماندہ علاقوں سمیت دنیا کے بیسیوں ممالک میں لاکھوں لوگوں کی آنکھوں کی روشنی لوٹا چکے ہیں۔

پاکستان میں خدمات کے ساتھ ساتھ آپ ڈاکٹروں کی بین الاقوامی تنظیم فیما (فیڈریشن آف اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن) کی مرکزی ایگزیکٹو کونسل کے ممبر منتخب ہوئے۔

آپ فیما کے پہلے بین الاقوامی ریلیف کوآرڈینیٹر اور سیکرٹری جنرل رہے اور اس وقت موجودہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔

فیما کے ’’بینائی کے محفوظ پروگرام‘‘ کے بانی ڈائریکٹر بنے اور گزشتہ کئی سالوں سے دنیا کے 20 سے زائد ممالک میں اس کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔

سابق صدر محمد عبدالشکور صاحب اور سینٹرل بورڈ نے پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن کےلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے اِس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دکھی انسانیت کی خدمت کے اس مشن کو جاری رکھیں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔