حکومت اتنی نااہل ہے کہ ایک اٹارنی جنرل تک تعینات نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک  پير 23 جنوری 2023
عدالتی احکامات کی پاسداری بھی نہیں کی گئی، سپریم کورٹ (فوٹو فائل)

عدالتی احکامات کی پاسداری بھی نہیں کی گئی، سپریم کورٹ (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت اتنی نااہل ہے کہ ایک اٹارنی جنرل تک تعینات نہیں کر سکتی۔

ٹمپرڈ گاڑی سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کی عدم تعیناتی پر ایک مرتبہ پھر اظہار برہمی کیا۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل کی معاونت نہ ملنے پر جسٹس فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ ملک میں اس وقت اٹارنی جنرل کون ہے؟۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر جسٹس فائز نہ کہا کہ آں آں آں ایسے کر رہے ہیں، جیسے بہت مشکل آئینی سوال پوچھ لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کے استعفیٰ و تقرری کے معاملہ کا نوٹس لے لیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ حکومت اتنی نااہل ہے کہ ایک اٹارنی جنرل تک تعینات نہیں کر سکتی۔ کیا اٹارنی جنرل کی تعیناتی پر حکومت کسی سے بارگین کر رہی ہے؟ سپریم کورٹ کے ساڑھے 5 ہزار وکیل ہیں حکومت کو ایک نہیں مل رہا۔ اٹارنی جنرل تعینات نہ کرکے حکومت آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

دوران سماعت جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی بھی پاسداری نہیں کی گئی۔ پیار سے کہ رہے ہیں کہ اٹارنی جنرل تعینات کر دیں۔ ایڈیشنل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل صرف اٹارنی جنرل سے ہدایات لینے کے پابند ہیں۔ اٹارنی جنرل کی ہدایات کے بغیر اور ڈپٹی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا پیش ہونا خلاف قانون ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔