- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے
ہانگ ہانگ سٹی: ہانگ کانگ کی اعلیٰ ترین عدالت نے سرجری نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز کو بھی شناختی کارڈ میں اپنی جنس تبدیل کرانے کی اجازت دیدی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہانگ کانگ میں شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کرانے کے لیے خواجہ سراؤں کو جنس کی تبدیلی کا آپریشن لازمی کرانا ہوتا تھا تاہم 2017 میں ہم جنس پرستوں نے اس شرط کو ملک کی اعلیٰ عدالت میں چیلنج کیا تھا۔
پانچ سال کی طویل جنگ کے بعد بالآخر ہانگ کانگ کی سپریم کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں یہ شرط ختم کردی اور جنس کی تبدیلی کا آپریشن نہ کرانے والے خواجہ سراؤں کو بھی شناختی کارڈ میں جنس کی تبدیلی کا حق دیدیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جنس کی تبدیلی کے آپریشن کی شرط نے خواجہ سراؤں پر غیر ضروری اور بھاری مالی بوجھ ڈالا اور بعض صورتوں میں یہ آپریشن صحت کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ہم جنس پرستوں کی جانب سے درخواست دائر کرنے والے انسانی حقوق کے وکیل نے کہا کہ جنس کی تبدیلی کے لیے کرانے والا آپریشن مہنگا، پیچیدہ اور جان لیوا بھی ہوسکتا ہے اور کئی حالات میں آپریشن کرانا ناممکن ہوتا ہے۔
بقول وکیلِ ہم جنس پرست، یہی وجہ تھی کہ جنس کی تبدیلی کے آپریشن کی شرط ختم کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔ یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی تھی۔ ایک شخص کیا ہے اس کا تعین کوئی اور نہیں وہ خود کرتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔