- ٹرین سےگرخاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
90 روز میں الیکشن نہ ہوئے تو ہم سڑکوں پر ہونگے، عمران خان
لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سڑکوں پر آنے کا عندیہ دے دیا۔
عمران نے لاہور زمان پارک میں صحافیوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 90 روز کے اندر الیکشن نہ کروائے گئے تو ملک میں آئین نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہے گی جب کہ ہم سڑکوں پر ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ ہندوستان سے دوستی چاہتے تھے اس لیے معاملات خراب ہوئے، جنرل باجوہ کے خلاف احتساب فوج کے اندر سے ہونا چاہیے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ صدر عارف علوی ہمارے اور اسٹیبلیشمنٹ کے درمیان کسی قسم کا کردار ادا نہیں کر رہے۔
مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد، کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ
انہوں نے بتایا کہ شاہ محمود اور پرویز الٰہی کو دوسری جماعتوں سے رابطہ بحال کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے، پارٹی کے کسی بھی رکن کے دیگر جماعتوں اور سیاسی شخصیات سے ملنے پر کوئی پابندی نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پہلے سوموٹو کے ذریعے اسمبلی بحال کی تو اس وقت سو موٹو ٹھیک تھا، اب سپریم کورٹ نے الیکشن کے لیے سو موٹو لیا تو یہ لوگ سپریم کورٹ کے پیچھے پڑ گئے ہیں، کس قانون کے تحت توڑی گئی پنجاب اور کے پی اسمبلیاں بحال ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کے اجلاسوں اور اعلامیوں کی کوئی حیثیت نہیں، تحریک انصاف
عمران خان کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور آئی جی پنجاب جرائم پیشہ افراد ہیں، میری غیر موجودگی میں میرے گھر پر حملہ کیا گیا۔ ان کے خلاف عدالت میں کیس درج کروانے جا رہا ہوں۔
’آج فنڈزنہیں ہیں تواکتوبرمیں بھی نہیں ہوں گے‘
بعدازاں ویڈیو خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 90دن میں الیکشن لازم ہیں اس لیےاسمبلیاں توڑیں،اکتوبرمیں ایساکیاہوگاجوآج نہیں ہے، ہمیں بھی سمجھائیں،کیا اکتوبرمیں الیکشن کرانےکےلیےحالات ٹھیک ہوجائیں گے؟آج فنڈزنہیں ہیں تواکتوبرمیں بھی نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھےخدشہ ہےیہ اکتوبرمیں بھی الیکشن نہیں کرائیں گے، 90دن کےبعدنگران حکومتوں کی کیاحیثیت رہ جائےگی؟ ان کواندازہ نہیں90دن میں الیکشن نہ ہوئےتوملک کس طرف چلاجائےگا۔
عمران خان نے کہا کہ نگران حکومتیں جوکررہی ماضی میں کسی نےنہیں کیا، الیکشن میں تاخیرسے پی ڈی ایم کوفائدہ ہے پاکستان کونہیں، نظرآرہاہےانتخابات میں ان کی سیاسی موت ہے، پی ڈی ایم کہتی ہےسپریم کورٹ کافیصلہ نہیں مانیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ قوم کےڈرسےکہہ رہےہیں کہ عدالت کافیصلہ نہیں مانیں گے، سپریم کورٹ کافیصلہ نہیں مانیں گے تواس کاکیامطلب ہوگا،میں نےالیکشن کاعلان کیاتوسپریم کورٹ نےسوموٹولیا،اس سوموٹوایکشن کافیصلہ ہمارےخلاف آیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔