کراچی میں دودریا کے قریب عمارت کی لفٹ میں خواتین سے دست درازی کی ویڈیو وائرل

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 26 مئ 2023
ساحل انویسٹی گیشن پولیس نے لفٹ جھگڑے میں نامزد ملزم کو گرفتار کر لیا

ساحل انویسٹی گیشن پولیس نے لفٹ جھگڑے میں نامزد ملزم کو گرفتار کر لیا

  کراچی: دودریا کے قریب رہائشی عمارت میں مردوں کی خواتین کے ساتھ 3 مئی کو دست درازی کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر پر آگئی ۔

خواتین پر تشدد کرنے والے ملزم نے ہی الٹا خاتون کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرادیا تاہم ویڈیو سامنے آنے پر مقدمہ درج کرانے والے ملزم کا حقیقی چہرہ سامنے آگیا۔

فوٹیج میں دیکھا گیا کہ لفٹ میں پہلے سے موجود خواتین نے مزید افراد کو داخل ہونے سے روکا تھا جس پر ان میں تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی ہوگئی تھی ، فوٹیج میں ایک شخص کو خاتون کا گلا دباتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

اپارٹمنٹ کے سیکیورٹی گارڈز نے پہنچ کر معاملہ رفع دفع کرایا تھا ، لفٹ میں جھگڑے کے بعد متاثرہ خاتون کا شوہر اسلحہ لے کر نکل آیا تھا جس کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 18مئی کو درج مقدمے میں مدعی نے خاتون کے شوہر عدنان رانا کو نامزد کیا تھا  ، مقدمہ مدعی اللہ جیوایو نے درج کرایا تھا جو فلیٹ نمبر 305 تھرڈ فلور نارتھ ٹاور ایمار فیز 8 ڈی ایچ اے کا رہائشی ہے۔

ساحل انویسٹی گیشن پولیس نے مقدمے میں نامزد خاتون کے شوہر کو گرفتار کر لیا تھا۔

مدعی نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ وہ گزشتہ 8 ماہ سے مذکورہ ایڈریس پر محمد عمران ولد محمد اسلم ابڑو کے پاس بحیثیت باورچی کا کام کرتا ہے اور یہیں پر رہائش پذیر ہے۔

خاتون پر تشدد کرنے والے باورچی نے مقدمے میں کہا تھا کہ 3 مئی 2023 کو میں مرزا خان ولد بگن کے ساتھ گھر کا سامان لے کر اپنے فلیٹ میں جانے کے لیے  گراؤنڈ فلور لفٹ کا انتظار کر رہے تھے جب لفٹ آئی تو لفٹ میں پہلے سے دو خواتین تھیں ۔

ہم لفٹ میں جانے لگے تو تقریباً رات ساڑھے گیارہ ، پونے بارہ بجے ان عورتوں نے ہمارے ساتھ بدتمیزی کی ہمیں گالیاں دیں ہم لوگ گراؤنڈ میں آئے تو ان عورتوں نے کسی کو فون کیا اتنے میں محمد عدنان رانا تین نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ آیا۔

محمد عدنان رانا کے ہاتھ میں پستول تھا انہوں نے ہمیں مارپیٹ کی تھپڑ مارے اور محمد عدنان رانا نے جان سے مارنے کی نیت سے مجھ پر فائر کیا میں معجزانہ طور پر بچ گیا وہاں کافی لوگ جمع ہوگئے اور سیکیورٹی والے بھی آگئے۔

انہوں نے ہمیں چھڑایا اور محمد عدنان رانا جان سے مارنے کے دھمکیاں دیتے ہوئے چلے گئے ۔ اس واقعے کو وہاں پر موجود لوگوں اور محمد عمران ابڑو ، ہزار خان ولد شہباز خان اور عبد النبی ولد محمد نواز نے دیکھا ، محمد عمران ابڑو نے مددگار 15 پر اطلاع بھی دی تھی اسکے بعد ہم لوگ اپنے گاؤں چلے گئے تھے اب 18 مئی کو واپس آئے اور رپورٹ کو آیا ہوں۔

ملزم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میرا دعویٰ ہے کہ محمد عدنان رانا اور اس کے تین نامعلوم ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

پولیس نے مقدمے میں نامزد ملزم عدنان رانا کو گرفتار کر لیا تھا جو اب ریمانڈ پر پولیس کے پاس ہے۔

اب واقعہ کی ابتدائی سی سی ٹی وی فوٹیج جو لفٹ کی خفیہ کیمرے سے بنی تھی منظر پر آگئی جس میں مقدمہ درج کرانے والا شخص ہی خواتین پر تشدد کر رہا ہے، جو دراصل عمران ابڑو کا باورچی ہے۔ لفٹ میں عمران ابڑو بھی موجود تھا۔

فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ ایک شخص خاتون سے نہ صرف دست درازی کر رہا بلکہ ان کو گلے سے بھی پکڑا ہوا ہے، خاتون کو مارنے کے لیے مکے بھی برسائے جاتے ہوئے فوٹیج میں واضح دیکھا جا سکتا ہے ، باورچی نے ہی خواتین اور ان کے دیگر اہل خانہ کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔