- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
بھارت کا جرمنی سے 2 سالہ بھارتی بچی کو واپس کرنے کا مطالبہ
نئی دہلی: بھارت نے جرمنی سے 2 سالہ بھارتی بچی کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق جرمنی میں مقیم بھارتی جوڑے کی بیٹی کو جرمن حکام نے 2021 میں اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ اس وقت بچی کی عمر 7 ماہ تھی۔ بچی اریحہ شاہ حادثاتی طور پر اپنی دادی کے ہاتھوں زخمی ہوگئی تھی جس کے بعد اسے تحویل میں لیا گیا۔
بچی کے والد جرمنی میں کام کرتے تھے جو اس واقعہ کے بعد اپنی بیوی کے ساتھ بھارت واپس چلے گئے تھے۔ بچی کی حوالگی کے مسئلے پر جرمنی اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ نے جرمنی سے اریحہ شاہ کو بھارت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بچی کی والدین سے علیحدگی کو انسانی، سماجی اور ثقافتی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ جرمن حکام کا کہنا ہے کہ بچی ٹھیک ہے اور اس کی دیکھ بھال اولین ترجیح ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔