- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک ہوگی، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالفت کردی
- چار ماہ سے اسرائیل میں قید الشفا اسپتال کے معروف ڈاکٹر عدنان جاں بحق
- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
- قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
تھیٹروں میں فحاشی پھیلانے والے عناصر کو سزا دی جائے، اسٹیج فنکاروں کا مطالبہ
لاہور: تھیٹروں کو بند کرنا مسئلے کا حل نہیں، جو فنکار فحاشی کو فروغ دے رہے پیں ان کو سزا ملنی چاہیے، اسٹیج کے ساتھ ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے انہیں بےروزگار ہونے سے بچایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار لاہور پریس کلب میں تھیٹر اداکار طاہر انجم، امانت چن، قیصر پیا، شاہد خان، دردانہ رحمان اور قیصر ثنا اللہ نے میڈیا کانفرنس کے موقع پر کیا۔
اس موقع پر اداکار طاہر انجم نے کہا کہ سینئر اداکاروں نے تھیٹر کو آگے بڑھایا، مخصوص لوگ تھیٹر کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں، بعض عناصر نے تہہ خانوں کو تھیٹر میں رجسٹر کرایا، پھر وہاں فحاشی عام کی گئی، تھیٹر کو بند کرنا اس کا حل نہیں، جو فنکار فحاشی کو فروغ دے رہے پیں، ایسے عناصر کو سزا ملنی چاہیے۔
امانت چن نے کہا کہ تھیٹر سے فنکار ہی نہیں چائے والے، ٹیکنیشن سمیت ہزاروں افراد کا روزگار منسلک ہے، 4 سے 6 آرٹسٹ پر پابندی لگے گی تو سب ٹھیک ہو جائے گا، آرٹسٹوں کا گروپ بنائیں گے جو فحاشی کی نشاندہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فنکاروں کو گالم گلوچ کوئی بھی رائٹر لکھ کر نہیں دیتا، اگر ہم غلط ہیں تو نشاندہی کرنا افسران کی ڈیوٹی ہے، روزی بند نہ کریں، کوئی ایسا اچھا طریقہ نکالا جائے کہ اچھے اور معیاری ڈرامے ہوں۔
قیصر پیا نے کہا کہ گانے اور رقص اگر دائرے میں رہ کر کیا جائے تو مضائقہ نہیں، کچھ لوگوں نے ڈانس کو مجرا بنا دیا ہے جو غلط ہے، جو تھیٹر کرتے ہیں ان کا رزق بند نہ کیا جائے۔
دردانہ رحمان نے کہا کہ پہلے تھیٹر میں فیملی ڈرامے ہوتے تھے، لوگ فیملی کے ساتھ آتے تھے لیکن اب تھیٹر صرف ڈانس کی بنیاد پر چل رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔