تھیٹروں میں فحاشی پھیلانے والے عناصر کو سزا دی جائے، اسٹیج فنکاروں کا مطالبہ

میاں اصغر سلیمی  پير 28 اگست 2023
فوٹو : ایکسپریس نیوز

فوٹو : ایکسپریس نیوز

 لاہور: تھیٹروں کو بند کرنا مسئلے کا حل نہیں، جو فنکار فحاشی کو فروغ دے رہے پیں ان کو سزا ملنی چاہیے، اسٹیج کے ساتھ ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے انہیں بےروزگار ہونے سے بچایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار لاہور پریس کلب میں تھیٹر اداکار طاہر انجم، امانت چن، قیصر پیا، شاہد خان، دردانہ رحمان اور قیصر ثنا اللہ نے میڈیا کانفرنس کے موقع پر کیا۔

اس موقع پر اداکار طاہر انجم نے کہا کہ سینئر اداکاروں نے تھیٹر کو آگے بڑھایا، مخصوص لوگ تھیٹر کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں، بعض عناصر نے تہہ خانوں کو تھیٹر میں رجسٹر کرایا،  پھر وہاں فحاشی عام کی گئی، تھیٹر کو بند کرنا اس کا حل نہیں، جو فنکار فحاشی کو فروغ دے رہے پیں، ایسے عناصر کو سزا ملنی چاہیے۔

امانت چن نے کہا کہ تھیٹر سے فنکار ہی نہیں چائے والے، ٹیکنیشن سمیت ہزاروں افراد کا روزگار منسلک ہے، 4 سے 6 آرٹسٹ پر پابندی لگے گی تو سب ٹھیک ہو جائے گا، آرٹسٹوں کا گروپ بنائیں گے جو فحاشی کی نشاندہی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ فنکاروں کو گالم گلوچ کوئی بھی رائٹر لکھ کر نہیں دیتا، اگر ہم غلط ہیں تو نشاندہی کرنا افسران کی ڈیوٹی ہے، روزی بند نہ کریں، کوئی ایسا اچھا طریقہ نکالا جائے کہ اچھے اور معیاری ڈرامے ہوں۔

قیصر پیا نے کہا کہ گانے اور رقص اگر دائرے میں رہ کر کیا جائے تو مضائقہ نہیں، کچھ لوگوں نے ڈانس کو مجرا بنا دیا ہے جو غلط ہے، جو تھیٹر کرتے ہیں ان کا رزق بند نہ کیا جائے۔

دردانہ رحمان نے کہا کہ پہلے تھیٹر میں فیملی ڈرامے ہوتے تھے، لوگ فیملی کے ساتھ آتے تھے لیکن اب تھیٹر صرف ڈانس کی بنیاد پر چل رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔