کراچی میں شارع فیصل پر آنے والا شیر ریسکیو عملے نے پکڑ لیا مالک گرفتار
شیر نے ویڈیو بنانے والے شہری پر حملہ بھی کیا تاہم خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہا
شہر قائد کے علاقے شارع فیصل پر پالتو شیر سڑک پر نکل آیا، جس کو وائلڈ لائف حکام نے ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کردیا جبکہ پولیس نے مالک کو گرفتار کرلیا۔
شہر قائد کی مصروف ترین شاہراہ شارع فیصل پر عائشہ بوانی کالج کے قریب فٹ پاتھ پر شام کے وقت پالتو شیر کو شہریوں نے مٹر گشت کرتے دیکھا۔ شیر کو دیکھ کر عوام خوفزدہ ہوئے اور افرا تفری مچ گئی جبکہ شارع فیصل پر گاڑیوں میں سوار افراد نے بھی رُک کر اس منظر کی ویڈٰیو بنانے کی کوشش کی۔
اس دوران شیر نے ویڈیو بنانے کی کوشش کرنے والے شہری پر حملہ بھی کیا جس میں وہ خوش قسمتی سے محفوظ رہا۔
شیر کو ریسکیو کرنے کے لیے سندھ وائلڈ لائف کی ٹیمیں موقع پر پہنچیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری نے بھی علاقے کو گھیرے میں لے کر آمد و رفت کیلیے بند کیا۔
بعد ازاں محکمہ وائلڈ لائف کی ماہر ٹیم نے شیر کو ریسکیو کر کے پنجرے میں ڈالا اور پھر اپنے سینٹر منتقل کردیا جبکہ پولیس نے مالک کا کھوج لگایا اور پھر رابطہ کر کے اُسے موقع پر بلا کر گرفتار کرلیا۔
مالک نے پولیس کو بتایا کہ شیر چار دن سے بیمار تھا جسے ڈاکٹر کو دکھانے کے لیے لے کر جارہے تھے تو شیر گاڑی سے نکل گیا۔ پولیس نے مالک کو موقع سے ہی گرفتار کر کے قانونی کا عندیہ دے دیا۔ مالک کی شناخت شمس کے نام سے ہوئی جس کا پولیس نے ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا۔
محکمہ وائلڈ لائف سندھ کے عہدیدار جاوید مہر نے بتایا کہ وائلڈ لائف قوانین کے تحت رہائشی علاقوں میں شیر رکھنے کی ممانعت ہے، ہم تحقیقات کریں گے کہ شیر کا پرمٹ ہے یا نہیں، غفلت برتنے پر مالک پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
نگراں وزیر اعلیٰ کا نوٹس
قبل ازیں نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے شاہراہ فیصل پر شیر کے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ وائلڈ لائف کو جائے وقوع پر اپنی ماہر ٹیم بھیجنے کی ہدایت کی اور شیر کو جلد از جلد پکڑنے کا حکم صارف کیا۔
وزیراعلیٰ نے رہائشی علاقے میں شیر رکھنے سے متعلق وائلڈ لائف سے انکوائری رپورٹ بھی طلب کرلیا اور پوچھا ہے کہ کس قانون کے تحت اور کس کی اجازت سے شیر کو رہائشی علاقے میں رکھا گیا ہے۔