پرانے دور کی ظالمانہ سزا "آئرن چیئر" کی داستان

ایک پروٹیسٹنٹ عیسائی فرقے سے تعلق رکھنے والے شخص کو اس خوفناک سزا کا سامنا کرنا پڑا


ویب ڈیسک February 11, 2025

پرانے دور میں عیسائی دنیا میں مختلف قسم کی ظالمانہ سزائیں دی جاتی تھیں، جن میں سے ایک انتہائی دردناک اور خوفناک سزا "آئرن چیئر" یا لوہے کی کرسی تھی۔

اس کرسی پر سینکڑوں کیلیں نصب کی جاتی تھیں، اور جب کوئی شخص اس پر بیٹھتا، تو یہ کیلیں اس کی کھال کو ادھیڑ دیتیں، جس سے شدید درد اور تکلیف کا سامنا ہوتا۔

اس کے علاوہ، کرسی کے نیچے ایک چولہا جلایا جاتا تھا، جس کی گرمی اور آگ اس تکلیف کو مزید بڑھا دیتی۔

یہ سزا خصوصاً مذہبی وجوہات کی بنا پر دی جاتی تھی، اور ایک ایسا ہی واقعہ انیسویں صدی کے فرانس سے منسلک ہے۔

 فرانس میں اس وقت کیتھولک عیسائیت غالب تھی، اور ایک پروٹیسٹنٹ عیسائی فرقے سے تعلق رکھنے والے شخص کو اس خوفناک سزا کا سامنا کرنا پڑا۔

اس شخص کو فرقہ پرستی کے الزام میں "آئرن چیئر" پر بٹھایا گیا، اور یہ واقعہ ایک شاندار مثال بن گیا کہ کس طرح مذہبی انتہاپسندی نے انسانوں کو بے رحمی سے سزا دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں