اسلام آباد:
انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کی تمام مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں شہریار آفریدی کیخلاف 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، شہریار آفریدی اپنے وکیل سردار مصروف ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنما کیخلاف اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ، ترنول، مارگلہ، اور آبپارہ میں مختلف مقدمات درج ہیں، عدالت نے تمام مقدمات میں شہریار آفریدی کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی۔ تھانہ آبپارہ اور سیکریٹریٹ کے مقدمات کی سماعت 24 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔
تھانہ مارگلہ کے مقدمے کی سماعت 8 اپریل تک اور تھانہ ترنول و دیگر مقدمات کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے فیصلہ کیا کہ تمام ضمانتوں کو دیگر ملزمان کی ضمانتوں کے ساتھ اکٹھا سنا جائے گا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کا علم میرے لیڈر نے اٹھایا ہوا ہے، ہم عدالتوں میں رہ کر تمام جھوٹے مقدمات کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں کسی کو حق گوئی پر ذلیل نہیں کیا جانا چاہیے۔
شہریار آفریدی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی حکومت چور دروازے سے اقتدار میں آئی ہے اور پنجاب میں دفعہ 144 لگا کر پی ٹی آئی کے کارکنان کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے آواز اٹھانی چاہیے اور وقت کی ضرورت ہے کہ ملک کی بنیادوں کو ٹھیک کیا جائے۔