بجٹ میں سارا رجحان ایس ایم ایز کی طرف ہونا چاہیے، قیصر احمد

پاکستان کا اکنامک نظام فیل ہو چکا، آئی ایم ایف کے 25-26 پروگرام ہم کر چکے، سلمان شاہ



لاہور:

رہنما مسلم لیگ (ن) قیصر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ غربت کی لکیر سے نیچے لوگوں کی جو لیٹیسٹ فگر آئی ہے اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ جو آمدنی کے ٹارگٹ کو بڑھایا گیا ہے، یہ پرچیزنگ پاور کے حساب سے بھی ہے. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بجٹ کا سارا زور اسی پر ہے ہمارے ہاں یہ نمبر بہت زیادہ ہے، بجٹ میں سارا رجحان ایس ایم ایز کی طرف ہونا چاہیے. 

سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ نے کہا کہ بات یہ ہے کہ پاکستان کا اکنامک نظام جو ہے وہ فیل ہو چکا ہے، آئی ایم ایف کے پچیس، چھبیس پروگرام ہم کر چکے ہیں، ان کی وجہ سے جو تھوڑی بہت اسٹیبلٹی آپ کو نظر آتی ہے، انفلیشن نیچے آ گئی ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن جو اکانومی ہے وہ مردہ حالت میں ہے، اکنامک گروتھ نہیں ہورہی، جابز نہیں بن رہے، سب سے اہم بات ہے کہ کوئی انوسٹمنٹ نہیں کر رہا. 

ماہر معاشیات ڈاکٹر عابد سلہری نے کہاکہ پہلی بات تو یہ ہے کہ جو اکنامک سروے ہے اس میں کچھ اچھی پرفارمنس بھی دیکھنے میں آئی تاہم بہت سے اہداف ہم نے مس کیے جس کی وجوہات بھی وزیرخزانہ نے اپنے پریس کانفرنس میں بتائی اور وہ سروے میں بھی موجود ہیں لیکن اس کا عالمی اسٹیٹسٹکس کے ساتھ تناظر بنتا نہیں ہے کیونکہ جب آپ گلوبل اسٹیٹسٹکس کو دیکھتے ہیں تو ڈویلپڈ اکانومیز تو وہ ایک ڈیڑھ جی ڈی پی گروتھ حاصل کر کے بھی اپنی جو پرفارمنس ہے، اپنے گروتھ ٹارگٹس اچیو کیے بیٹھے ہوتے ہیں. 

ماہر معاشیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ پاکستان کو اگر آپ گروتھ کے زاویے سے دیکھیں تو میں ہمیشہ سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں کہ پاکستان کو آپ نے گڈ فار گروتھ کرنا ہے، پہلے تو اس کو سمجھیں، گروتھ تو لازم و ملزوم ہے، اگر ہم نے اپنی پاورٹی کو ڈینٹ کرنا ہے، ان ایمپلائمنٹ کو ڈینٹ کرنا ہے، یہ دو ہی طریقے ہیں جو سب سے بڑا ریلیف لوگوں کو دیتے ہیں اس کے لیے میکرو سٹیبلائزیشن ایک پری ریکوزٹ ہے پر صرف یہ کافی نہیں ہے۔

مقبول خبریں