سویڈن کے ساحل سے ملنے والی بوتل میں موجود پیغام کا معمہ حل ہوگیا۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق سویڈن کے ایک جزیرے پر 47 سال پرانی بوتل میں بند پیغام کا پراسرار معمہ 4 ماہ بعد حل ہوگیا ہے۔
یہ بوتل سویڈن سے تعلق رکھنے والے دو دوستوں 32 سالہ ایلنور اور 55 آسا نیلسن کو رواں سال کے دوسرے ماہ میں ساحل سے ملی تھی۔
بوتل کہاں سے ملی تھی؟
دونوں دوستوں کے مطابق وہ فروری میں مغربی سال کے قریب واڈیرورونا جزیرے پرچہل قدمی میں مصروف تھے کہ انہیں جھاڑیوں کی طرف ریت میں دبی شیشے کی بوتل نظر آئی۔
اس بوتل کے اندر بوسیدہ کاغذ تھا جس پر کچھ لکھا ہوا تھا تاہم سیاہی کم ہونے کی وجہ سے اس کا پڑھنا ناممکن تھا۔
کیا پیغام درج تھا۔
دونوں نے اس پرچے کو دھوپ میں سکھایا تاکہ پیغام پڑھ سکیں تو انہیں تھوڑی کامیابی حاصل ہوئی اور وہ اس پر درج الفاظر ’ایڈیسن رنسی، 1978، کولن، بینفشائر پڑھنے میں کامیاب ہوئے‘۔
تحریر پڑھنے کے بعد اس بات کا اندازہ ہوا کہ اس پر ایک نام اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ایک گھر کا پتہ درج ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے بوتل سے ملنے والے پرچے اور لکھائی کی تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ یہ پیغام جیمز ایڈیسن رنسی نامی ماہی گیر کیلیے تھا اور اسے اُن کے ساتھی گیون گیڈس نے 1978 کے دوران کشتی کے سفر پر لکھ کر اسے بوتل میں بند کر کے سمندر میں پھینک دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ماہی گیر 1995 میں انتقال کرچکے ہیں اور اب اُن کے نام کی تحریر ملنے پر اہل خانہ حیران ہیں اور حیران کن طور پر پیغام لکھنے والے گیون ڈاس اب بھی حیات ہیں جن کی عمر 69 برس ہوچکی اور انہوں نے اپنی تحریر کو پہچان لیا ہے۔