روس نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایران کے امریکا ساتھ جوہری معاہدے پر تنازع اور اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے افزودہ یورینیم کو روس میں محفوظ رکھنے کی پیشکش بھی برقرار ہے۔
دمتری پیسکوف کا مزید کہنا تھا کہ یہ پیشکش اب بھی موجود ہے اور جنگ کے باوجود بالکل بھی غیر متعلق نہیں ہوئی البتہ صورت حال قدرے پیچیدہ ہوچکی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : ایرانی حکومت کو گرانے کی کوشش بڑی غلطی ہوگی؛ فرانس
انھوں نے مزید کہا کہ تنازع کی اصل وجوہات کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کو تیار ہیں لیکن فوجی کارروائیاں اس بحران کو شدید ترین سطح پر پہنچا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر نے بھی اتوار کے روز امید ظاہر کی تھی کہ مشرق وسطیٰ میں جلد امن قائم ہو جائے گا جس کے لیے روسی صدر پوٹن مدد کر سکتے ہیں۔
ایک صحافی نے دمتری پیسکوف کی اسرائیلی وزیراعظم کے اس بیان کی جانب دلائی جس میں نیتن یاہو نے ایران میں حکومت کو تبدیل کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایرانی حملے؛ موت سے خوفزدہ اسرائیلی کشتیوں کے ذریعے ملک سے بھاگ رہے ہیں
تو کریملن کے ترجمان نے کہا کہ ہم ایسے تمام اقدامات کی مذمت کرتے ہیں جو خطرناک کشیدگی کا سبب بنیں۔ اسرائیلی حملوں نے ایرانی معاشرے کو متحد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی ایران میں رجیم چینج کے اسرائیلی بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسٹریٹجک غلطی قرار دیا۔