مخصوص نشستوں کے فیصلے میں آئین کو پامال کیا گیا، رؤف حسن

پاکستان نے عالمی عدالت میں تفصیلی دلائل دیے، انڈیا نے بالکل خاموشی رکھی، احمر بلال صوفی



اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن کا کہنا ہے کہ جب سے پی ٹی آئی کی حکومت کو ختم کیا گیا ہے، تین سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے، مشکلات کم نہیں ہوئیں بلکہ بڑھتی ہی جا رہی ہے، جب حکومت یا ریاست کا ایک ہی مقصد ہو کہ آپ نے کسی جماعت کو ختم کرنا ہے تو ریاست کے پاس بڑے انسٹرومنٹس ہوتے ہیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے حالیہ فیصلے میں آئین، قانون اور انصاف کے تقاضوں کو پامال کیا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروانے کے لیے اسلام آباد کے لارجر بینچ کا آرڈر موجود ہے، اس کے باوجود حکومت اجازت نہیں دے رہی۔ 

ماہر بین الاقوامی قوانین احمر بلال صوفی نے کہا کہ پہلے تو یہ سمجھ لیجیے کہ یہ سمپلیمنٹل ایوارڈ ہے، یعنی اس کو آپ کہہ لیں کہ انٹیرم آرڈر ہے، جب یہ میٹر پینڈنگ تھا اور پاکستان اس معاملے کو پرماننٹ کورٹ آف آربیٹریشن میں لے کر گیا ہوا تھا، کچھ سالوں سے اور ساتھ ساتھ نیوٹرل ایکسپرٹ کے سامنے بھی معاملہ پینڈنگ تھا۔ جب معطل کرنے کا نوٹس انڈیا نے دیا اور اعلان کیا تو اس کے بعد کورٹ نے ازخود یہ چیز محسوس کی کہ اس اعلان کا لیگل اثر پینڈنگ پروسیڈنگز پر کیا ہے اس کا معائنہ کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورٹ نے ایک پروسیجرل آرڈر نہیں 15 جاری کیا جس میں اپنے اوپر یہ ٹاسک لیا کہ دونوں ملکوں سے پوچھے کہ وہ اس نوٹس پر کیا اپنا موقف رکھتے ہیں، پاکستان نے کافی تفصیلی دلائل دیے،کورٹ نے اپنے ایوارڈ میں حوالہ دیا ہے کہ انڈیا نے بالکل خاموشی رکھی،کوئی رسپانس نہیں آیا، ان کی جانب سے کوئی پیش ہوا نہ جواب داخل کیا۔

ایکسپریس کے بیوروچیف پشاور شاہد حمید نے کہا کہ سوات کے افسوسناک واقعہ پر کے پی حکومت نے چار افسر معطل کیے، ڈپٹی کمشنر کو ہٹایا گیا۔ چیف سیکرٹری نے وقوعہ کا دورہ کیا، تمام معاملات کو دیکھا اور ہدایات جاری کیں۔ اب دیکھنا ہوگاکہ صوبائی حکومت، وزیر اعلیٰ کے پی کیا کارروائی کرتے ہیں ، خیبر پختونخوا میں ٹورسٹ پولیس موجود ہے، ریسکیو1122کا ادارہ ہے دیگر حکام موجود ہیں لیکن اس وقت جائے وقوعہ پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔

مقبول خبریں