این اے 66، نثار چیمہ کے بجائے بلال تارڑ، ن لیگ کا امتحان ہوگا

مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف سے چیمہ خاندان نے ملاقات میں گلے شکوے کیے تھے


خالد محمود August 24, 2025
(فوٹو فائل)

اسلام آباد:

این اے66  وزیرآباد بڑی سیاسی جماعتوں برادریوں کا گڑھ ہے، 18 ستمبر کو حلقے میں کانٹے دار ضمنی انتخاب ہوگا، چیمہ خاندان نے گلے شکوے دور ہونے پر وزیراطلاعات  عطاء اللہ تارڑ کے بھائی بلال تارڑ کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ 

نواز شریف سے چیمہ برادران نے نثار چیمہ کی قیادت میں مری میں ملاقات کی جس کے بعد نوازشریف نے شہبازشریف سے کہا کہ ان کے گلے شکوے دور کریں،جس پرشہبازشریف  سے ملاقات میں تمام گلے شکوے دور کر کے چیمہ برادران اور عطا تارڑ بغل گیر ہو گئے۔ 

اس حلقے میں محمد احمد چٹھہ نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے جنرل انتخابات میں آزاد مگر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ رکن کی حیثیت سے  سے کامیابی حاصل کی، الیکشن کمیشن نے محمد احمد چٹھہ کو 9 مئی کیسز میں سزا یافتہ ہونے کی بنیاد پر اسمبلی  کی رکنیت سے معزول  کر دیا جس کے نتیجے میں NA-66 کی نشست خالی ہوگئی اور بائی الیکشن کا اعلان کیا گیا۔ 

الیکشن کمیشن کی جانب سے بائی الیکشن 18 ستمبر 2025 کو NA-66 کے لیے شیڈول کیا گیا ہے، پی ایم ایل این نے اس نشست کیلیے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کے بھائی بلال فاروق تارڑ کو پارٹی ٹکٹ جاری کردیا ہے جبکہ نثار احمد چیمہ کو  اس مرتبہ نظرانداز کیا گیا۔ 

تارڑ خاندان اس مرتبہ سیاسی میچ میں اہم اُمیدوار کے طور پر سامنے آیا ہے جس سے چیمہ خاندان کو چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ یہ نشست 2008 سے چیمہ خاندان کی مضبوط گرفت میں رہی ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے فی الحال واضح موقف سامنے نہیں آیا لیکن احمد چھٹہ کی اہلیہ کے کاغذات جمع ہیں۔ 

این اے 66 میں سیاسی ماحول کافی متحرک ہے، طویل عرصے سے اس حلقے پر چھائے چیمہ خاندان کو ٹکٹ نہ ملنے سے اندرونی محاذ پر ہلچل مچائی ہے، چیمہ برادران نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ بلال تارڑ کی حمایت کریں گے لیکن اس کے باوجود زور لگانا پڑے گا تاکہ حامد ناصر چٹھہ کا مقابلہ کر سکیں۔ 

یہ بہت کانٹے دار مقابلہ ہوگا جس میں  چٹھ برادری آرائیں برادری اہم کرادر ادا کریگیتاہم نون لیگ کے لیے  امتحان ہوگا ، علاقے میں پی ٹی آئی کی  کوئی ایسی کمپین نہیں ہے مگر کہا جا رہا ہے کہ خاموش ووٹر اپنا فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔

مقبول خبریں